ہرارے(سپورٹس لنک رپورٹ)افغانستان نے محمد نبی کی جارحانہ بلے بازی کی بدولت ورلڈ کپ کوالیفائینگ ٹورنامنٹ کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی جبکہ دونوں ٹیموں نے 2019 میں انگلینڈ میں ہونے والے عالمی کپ میں جگہ بنالی۔ویسٹ انڈیز اور افغانستان نے سیمی فائنل میں اپنے اپنے میچوں میں کامیابی حاصل کرکے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا تھا۔زمبابوے کے شہر ہرارے میں کھیلے گئے ورلڈکپ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کے فائنل میں سابق عالمی چمپیئن ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم ٹیم متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئی۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے کرس گیل اور ایون لیوس نے آغاز کیا تاہم کرس گیل ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور 16 رنز کے اضافے میں محض 10 رنز جوڑ کر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد لیوس اور شے ہوپ نے ٹیم کا اسکور 50 رنز تک پہنچادیا۔لیوس 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد مارلن سیموئلز نے ہوپ کا 73 رنز تک ساتھ دیا اور 17 رنز بنا کر گلبدین نائب کا شکار بنے جبکہ ہوپ 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ویسٹ انڈیز کا اسکور 99 رنز تھا۔شیمرون ہیٹمئر نے مشکل وقت میں ٹیم کو سنبھالا اور 38 رنز کی اننگز کھیلی تاہم دوسری جانب سے کپتان جیسن ہولڈر صفر پر آؤٹ ہوئے لیکن رومین پاؤل نے 44 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر ٹیم کو سہارا دیا تاہم ٹیم مجموعی طور پر بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہی۔ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 47 ویں اوور میں 204 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، ایشلے نرس 26 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمٰن نے 4 اور گلبدین نائب نے 2 وکٹیں حاصل کرلیں۔افغانستان نے ہدف کا آغاز پراعتماد انداز میں کرتے ہوئے پہلی وکٹ میں 58 رنز بنالیے جب گلبدین نائب 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد محمد شہزاد نے ذمہ دارانہ بلےبازی کا مظاہرہ کیا۔محمد شہزاد اور رحمت شاہ نے افغانستان کے اسکور کو 148 رنز تک پہنچا کر میچ میں بہترین پوزیشن دلادی لیکن شہزاد 84 رنز کی قیمتی اننگز کھیل کر گیل کو وکٹ دے بیٹھے۔رحمت شاہ 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو افغانستان کو جیت کے لیے 35 رنز درکار تھے جس کے بعد سمیع اللہ شنواری کے 20 اور محمد نبی کے جارحانہ 27 رنز کی بدولت مطلوبہ ہدف 41 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔افغانستان نے ویسٹ انڈیز کو ٹورنامنٹ کے فائنل میں 7 وکٹوں باآسانی شکست دے دی۔محمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دے دیا۔دونوں ٹیمیں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں دنیا کی سرفہرست ٹیموں کے ساتھ شامل ہوں گی۔