لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ) اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ ٹیسٹ اوپنر سلمان بٹ کا کیریئر اب ختم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ سلیکٹرز انہیں پاکستان ٹیم تو دور کی بات ہے، پاکستان اے ٹیم میں شامل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی نوجوان کرکٹرز کو گروم کرنے کے حق میں ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم میں ڈسپلن کا پہلو کم تھا لیکن مکی آرتھر اور دیگر غیر ملکی کوچز نے ٹیم میں ڈسپلن کا کلچر متعارف کرایا ہے جس سے ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں فرق آیا ہے۔ گذشتہ ہفتے میڈیا میں سلمان بٹ کے حوالے سے یہ خبریں گردش میں تھیں کہ انہیں انگلینڈ لائینز کے خلاف پاکستان اے کی جانب سے سیریز میں موقع دیا جائے گا لیکن ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان بٹ کا نام لاہور میں قومی سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں زیر بحث ہی نہیں آیا لہٰذا پاکستان اے ٹیم میں ان کی شمولیت ناممکن ہے۔ پاکستان اے اور انگلینڈ لائینز کے درمیان سیریز آئندہ ماہ امارات میں اسی وقت ہوگی جب ایشیا کپ ہور ہا ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جو کھلاڑی پاکستانی ٹیم میں منتخب نہیں ہوسکیں گے انہیں پاکستان اے کی جانب سے موقع دیا جائے گا۔ پاکستان اے میں زیادہ تر وہ کھلاڑی بھی شریک ہوں گے جو ان دنوں لاہور میں ہائی پر فارمنس کیمپ میں حصہ لے رہے تھے۔ سلمان بٹ کا کیس چند ماہ قبل اس وقت دم توڑ گیا تھا جب انہوں نے عجمان کے ایک متنازع ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی۔ جن کھلاڑیوں کی پاکستان اے میں شمولیت کے امکانات ہیں ان میں شان مسعود، سعد علی، صاحبزادہ فرحان، عمید آصف، بلال آصف، محمد اصغر، افتخار احمد، سعود شکیل، حسین طلعت، آغا سلمان نمایاں ہیں۔ سلمان بٹ کی عمر33سال ہے۔