کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) کے سی سی اے زونIIکی اجازت اور پاک فلیگ کرکٹ کلب کے زیر اہتمام منعقدہ محمد ثاقب میموریل کرکٹ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ جوہر آباد کرکٹ کلب نے پاک فلیگ کرکٹ کلب کو 82رنز سے شکست دے کر جیت لیا۔ پاک فلیگ کرکٹ گراؤنڈ پر ہونے والی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر اعجاز فاروقی ، سابق صدر کے سی سی اے تھے۔ مہمان خصوصی نے دوران خطاب کہا کہ بحیثیت کرکٹ آرگنائزر میں نے کے سی سی اے زونIIمیں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔اس لئے میں زون IIکو اپنا زون کہتا ہوں۔پروفیسر اعجاز فاروقی نے کہا کہ الیکشن کے معاملات اپنی جگہ میں صرف اور صرف کرکٹ اور کرکٹرز کی خدمت کرکے سکون محسوس کرتا ہوں۔میں عہدوں پر یقین نہیں رکھتاکیونکہ کرکٹ کی خدمت عہدوں کے بغیر بھی کی جاسکتی ہے۔میری خواہش ہے کہ کراچی کی کرکٹ کو عروج حاصل ہو۔اس میں اگر میرا حصہ بھی شامل ہو جائے تو مجھے زیادہ خوشی ہوگی۔مجھے صدر کے سی سی اے کا عہدہ چھوڑے 15ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے۔لیکن میرے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔آج بھی کراچی کے ساتوں زونز میں کسی بھی زون کو کرکٹ آرگنائز کرنے میں کسی بھی کسی قسم کی دشواری کا سامنا ہو تو میری خدمات حاضر ہیں۔ انہوں نے پاک فلیگ کرکٹ کلب کیلئے 50ہزار روپے کا اعلان بھی کیا۔بعدازاں مہمان خصوصی نے گیند کو ہٹ لگا کر ٹورنامنٹ کا رسمی افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر محمد توصیف صدیقی، اعظم خان، مظہر اعوان، افضل قریشی، سید منیر علی قادری، ریحان صدیقی، محمد نظام، عارف وحید، مسرت رضا، امجد علی، نصرت اﷲ، سید شاہد علی، شاہد اختر، طاہر علی، ڈاکٹر عارف حفیظ، شاہد نواب، صغیر احمد، ندیم خان، فرید الدین، راشد احمد، جاوید خان، احسان خان، عبداﷲ نیازی، وسیم علوی، مشتاق احمد، راشد علی، زبیر احمد،گل امین، طارق حفیظ، ذیشان شاہ، ناصر بیگ،ندیم بندھانی، نعیم پرویز و دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد ، سابق جوائنٹ سیکریٹری کے سی سی اے نے کہا کہ کہ کراچی کرکٹ کے فروغ میں گذشتہ د30سالوں سے خدمات انجام دے رہا ہوں۔1993میں کے سی سی اے زونIIکا جوائنٹ سیکریٹری منتخب ہونے کے بعد زون کی کرکٹ آرگنائزکرنے میں بڑی دشواریوں کا سامنا رہامگر جب 2006میں پروفیسر اعجاز فاروقی زون IIکے چیئرمین منتخب ہوئے تو اس کے بعد میں نے ان سے کہا کہ آپ ٹورنامنٹ کی انٹری فیس ختم کریں اور گیندیں بھی فری فراہم کریں۔انہوں نے میری بات فوری مان لی۔ اس وقت سے آج تک پورے کراچی میں کرکٹ فری ہے۔ ٹیموں کی توجہ صرف اور صرف کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہے۔گذشتہ الیکشن میں سیاسی اثرورسوخ کا فائد ہ اٹھا کر دھوکہ دہی سے الیکشن جیت کر بڑی بڑی باتیں کرنے والوں نے زونIIکی کرکٹ کو تباہ وبرباد کردیا۔ الیکشن سے پہلے کہتے تھے کہ زونIIمیں کرکٹ کم ہوئی ہے۔3سال میں صرف 9ٹورنامنٹس کا انعقادکیا گیا۔ انہیں الیکشن جیتے ہوئے تقریباً8ماہ کا عرصہ ہوگیاہے لیکن ہنوز زونIIکے عہدیداران نے کوئی ٹورنامنٹ منعقد نہیں کرایا ہے لگتا ہے کہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد انکی ذمہ داریوں میں شامل ہی نہیں۔ صرف گندی سیاست کرنا ان کا مشن ہے۔آج ہم نے زونIIکے کلبوں کو یہ اعتماد دیا ہے کہ زونIIکی کرکٹ اس طرح منظم انداز میں منعقد ہوگی۔جمیل احمد کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ ساتوں زون اتحاد ویکجہتی کے ساتھ کراچی کی کرکٹ کے فروغ کیلئے کام کریں ت کہ ہم اپنے مقام کو برقرار رکھ سکیں۔ تقریب سے ٹورنامنٹ کمیٹی کے چیئرمین سید شاہد علی نے اپنے خطاب میں ٹورنامنٹ کے ہر مین آف دی میچ کیلئے 500، سیمی فائنلز کے مین آف دی میچ کو 1,1ہزار اور فائنل کے مین آف دی میچ کیلئے ڈھائی ہزار روپے کا اعلان کیا۔پاک فلیگ کرکٹ کلب کے کپتان شاہد اختر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں کھیلے گئے میچ میں جوہر آباد نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 30اوورز میں تمام وکٹوں پر 169رنز اسکور کئے۔ ایمان خان نے 51رنز اور عبدالرحمن نے 4چوکوں کی مدد سے 32رنز اسکور کئے۔ فیض اﷲ نے 30رنز پر 3اور شاہد اختر نے 2کھلاڑی 27رنز کے عوض آؤٹ کئے۔پاک فلیگ کی جوابی اننگز 21اوورز میں مکمل ہوگئی جب 87رنز جوڑے جاسکے۔ وسیم قاسم نے 17رنز میں 3چوکے لگائے۔ ذیشان اشرف کے 13رنز میں 2چوکے شامل تھے۔ فیض اﷲنے 10رنز میں ایک چوکا لگایا۔ عبدالرحمن اور عمران علی کو 3,3وکٹ ملیں۔ عبدالرحمن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا۔ ایمپائرز متین شیخ اور دانش حسین جبکہ آفیشل اسکورر خرم مصطفی تھے۔