ڈھاکہ (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائے جانے کے بعد بنگلہ دیش نے ایمرجنگ ایشیا کپ 2018 کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کے بعد بنگلہ دیش نے ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا۔ایمرجنگ ایشیا کپ کی میزبانی رواں سال پاکستان اور سری لنکا مشترکہ طور پر کریں گے جہاں ایونٹ کے میچز کولمبو اور کراچی میں کھیلے جائیں گے۔مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور اس کے بعد سے کسی انٹرنیشنل ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا اور پاکستان کو اپنے ہوم میچز متحدہ عرب امارات سمیت دیگر مقامات پر کھیلنے پڑے۔2015 میں زمبابوے نے مختصر دورے کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجی تھی اور وہ 6سال میں پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی انٹرنیشنل ٹیم بنی تھی لیکن اس کے بعد کسی بھی عالمی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن کی کاوشوں سے گزشتہ سال ورلڈ الیون کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا لیکن ان کی یہ کاوش بھی پاکستان میں عالمی کرکٹ کی سرگرمیوں کی بحالی میں زیادہ مددگار ثابت نہ ہو سکی۔تاہم اب بنگلہ دیش نے ایمرجنگ ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے کا اعلان کردیا ہے جس کی قیادت ٹیسٹ کرکٹر نور الحسن کریں گے اور 2015 کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی انٹرنیشنل ٹیم ہو گی۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نظام الدین چوہدری نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی پر ہم نے دورے کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اسکواڈ کی حفاظت کے لیے اضافی سیکیورٹی دستہ بھی بھیجیں گے۔ایمرجنگ ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کی ٹیم گروپ بی موجود ہے جہاں اس کا مقابلہ میزبان پاکستان، متحدہ عرب امارات اور ہانک کانگ سے ہو گا۔گروپ اے کے میچز کی میزبانی سری لنکا کرے گا جسے اپنے گروپ میں عمان، بھارت اور افغانستان کا چیلنج درپیش ہو گا۔ایونٹ کے سیمی فائنل اور فائنل بھی کولمبو میں ہی کھیلے جائیں گے۔ایونٹ کے لیے بنگلہ دیشی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔نورالحسن(کپتان)، مصدق حسین، نظم الحسین، میزان الرحمان، شفیع الاسلام، ذاکر حسن، سیف حسن، یاسر علی، تنویر اسلام، عفیف حسین، نعیم حسن، شریف الاسلام، قاضی اونک، خالد احمد اور موہر شیخ۔