لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق اورسلیکٹر وسیم حیدر کو بورڈ آف گورنرز اجلاس میں طلب کرکے سلیکشن معاملات سوال جواب کیے گئے اور کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافی پر بھی بات چیت کی گئی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ انضمام الحق کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی طویل المعیاد منصوبے پر کام کررہی ہے۔ کئی نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے جو اگلے دس بارہ سال پاکستان ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پرفارمرز کو پاکستان ٹیم میں لانے کیلئے ایک سسٹم سے گزارا جاتا ہے۔جمعرات کو انضمام الحق اور سلیکٹر وسیم حیدر نے گورننگ بورڈ کو بریف کیا۔ اجلاس کے بعد احسان مانی کا کہنا تھا کہ پہلی بار چیف سلیکٹر بورڈ میٹنگ میں شریک ہوئے ہیں۔ اراکین سننا چاہتے تھے کہ سلیکشن کمیٹی، سلیکشن میں کیا طریقہ کار استعمال کرتی ہے۔ ان کی پلاننگ کس طرح ہوتی ہے، جو کھلاڑی کسی وجہ سے ٹیم میں نہیں آسکتے ہیں انہیں سینٹرل کنٹریکٹ کے ذریعے سپورٹ کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیم نے کراچی میں میچ کھیل کر پاکستان کے حوالے سے منفی تاثر کو رد کردیا ہے۔ ٹی ٹوئینٹی سیریز کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کو ویسٹ انڈین بورڈ کی جانب سے تعریفی خط ملا ہے۔ ویسٹ انڈیز کی لڑکیوں نے کراچی میں کرکٹ کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی انجوائے کیا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہوگا جس کے آٹھ میچ کراچی میں ہوں گے۔ اس ٹورنامنٹ سے ہونے والی آمدنی کے فوائد جلد آنا شروع ہوجائیں گے۔ اس سال پی ایس ایل میں 40 غیر ملکی کھلاڑی حصہ لیں گے اور 30 غیر ملکی کھلاڑی پاکستانی آئیں گے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب یہ ٹورنامنٹ بڑا قدم ہوگا۔احسان مانی نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب بہت کام ہورہا ہے۔