اسلام آباد( سپورٹس لنک رپورٹ ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں مالی سال 2018-19کے دوران وزارت بین الصوبائی رابطہ کے منظور شدہ کھیلوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک روپیہ بھی جاری نہ ہوا جبکہ وزارت نے مالی سال 2019-20 میں جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 3ارب 66کروڑ روپے مانگ لیے ،کمیٹی نے جاری منصوبے کی تکمیل کےلئےفنڈنگ کی فراہمی کی سفارش کر دی، کمیٹی نے نارووال میں نیشنل سپورٹس سٹی کی تکمیل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا ااجلاس سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر کی صدار ت میں ہوا ، وزارت کے حکام نے بتایا کہ 2019-20 کے لئے 7جاری منصوبوں کے لیے 2ارب 84کروڑ 40لاکھ روپے تجویز کئے گئے ہیں ، نارووال میں نیشنل سپورٹس سٹی کی تکمیل کے لئےساڑھے 73کروڑ روپے درکار ہیں ، پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں بائیو مکینیکل لیب کی تکمیل کے لئے90 لاکھ ،نیشنل گیمز کے انعقاد کے لئے 19کروڑ 40لاکھ ، کراچی میں باکسنگ جمنازیم کی تکمیل کے لئے 80لاکھ،اسلام آباد، فیصل آباد ، واہ کینٹ ، پشاور ، کوئٹہ اور ایبٹ آباد میں ہاکی ٹرف کی تبدیلی کے لئے 37 کروڑ 30لاکھ درکار ہیں ، کمیٹی کو بتایا گیا کہ 6نئے منصوبوں کے لئے 78 کروڑ روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے ۔سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ نے بتایاکہ ہاکی کے لئے پچھلے پانچ سالوں میں 54کروڑ روپے دیئے گئے ، صوبوں کے پاس کھیلوں کی وزارت ہے ،مالی سال 2018-19میں کسی منصوبے کے لئے کوئی پیسے جاری نہیں کئے گئے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جاری منصوبے مکمل ہونے چاہئیں ، چیئرمین کمیٹی نے وزارت کے حکام کے اجلاس میں تاخیر سے آنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے ، آپ کمیٹی کو اہمیت نہیں دیتے ۔