کراچی (اسپورٹس رپورٹر)کے سی سی اے زون دو میں کرکٹ قوانین کی ایسی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں جس کی ماضی میں مثال نہی ملتی یہ بات کے سی سی اے زون II کے سابق سیکریٹری سید شاہد علی نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں کبھی ایسی قانون شکنی نہیں ہوئی کہ ایک کھلاڑی بیک وقت کے سی سی اے کے دو آفیشل ٹورنامنٹ میںحصہ لے رہا ہے اور زون II کے صدر نصرت محبوب اس کھلاڑی کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ سید شاہد علی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہر زون میں ہر سال دو آفیشل ٹورنامنٹ لیگ کی بنیاد پر کھیلے جاتے ہیں‘‘اے ڈویثرن لیگ اور بی ڈویثرن لیگ’’کے سی سی اے زون دو میں ایک کھلاڑی فیصل اﷲ داد بیک وقت دوٹورنامنٹ دو مختلف ٹیموں کی جانب سے کھیل رہا ہے اے ڈویثرن لیگ الرحمٰن کرکٹ کلب جو کہ سابق صدر ارشد سلطان راجہ کی زیر نگرانی چل رہا تھا جبکہ بی ڈویثرن لیگ نیو فیصل کرکٹ کلب سے کھیل رہا ہے اس نے‘‘بی ڈویثرن لیگ کے میچز نیو فیصل کرکٹ کلب کی جانب سے الحسینی کرکٹ کلب اور غلام رسول کرکٹ کلب کے خلاف کھیلے جبکہ‘‘اے ڈویثرن لیگ کے میچز الرحمٰن کرکٹ کلب کی جانب سے 4 اپریل کو منصورہ اسپورٹس کے خلاف اور 10 اپریل کو پاک فرمان کرکٹ کلب کے خلاف ٹی ایم سی گراونڈ پر کھیلے الیکشن کے دوران بلند و بانگ دعوے کرنے والوں کی قلعی کھُل کر سامنے آگئی۔ منفی ہتھکنڈوں سے الیکشن جیتنے والے زون کی کرکٹ چلانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں ۔ مضحکہ خیزبات یہ ہے کہ کے سی سی اے زون IIکے صدر نصرت محبوب ان تمام بے قاعدگیوں سے واقف ہیں اور اس کے خلاف پی سی بی قوانین کے تحت کاروائی کرنے سے گریزاں ہے کیونکہ اس کھلاڑی کے کلب نے الیکشن میں اُنہیںے ووٹ دیا تھا اس لئے اس کھلاڑی کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی اگر آج اس کھلاڑی کے خلاف کاروائی نہی کی جائے گی تو کل کسی بھی کلب کے کھلاڑی کے خلاف کاروائی نہیں ہوگی اور پھر کوئی بھی کھلاڑی کہیں سے بھی کھیل سکتا ہے مجھے کے سی سی اے زون II میں پی سی بی کا ضابطہ اخلاق ختم ہوتا ہوا نظر آرہا ہے اس کی واضح مثال زون دو میں فضل محمود انٹر کلب کرکٹ ٹورنامنٹ کا منعقد نہ ہونا، ایک کھلاڑی کا بیک وقت اے ڈویژن اور بی ڈویثرن میں شرکت کرنا اور پی سی بی کے ماڈل آئین 2015 کے مطابق ہر ڈسٹرکٹ کو سال میں دو ٹورنامنٹ کراکے اُن کا مکمل ریکارڈ پی سی بی کو ارسال کرنا ہوتا ہے موجودہ عہدے داران کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے مگر تا حال دو ٹورنامنٹ مکمل نہیں کراسکے ہیں اس سے ان کی نا اہلی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ زون دو کے صدر نصرت محبوب اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں بری طرح سے ناکام ہوگئے ہیں۔