کراچی (اسپورٹس رپورٹر) کے سی سی اے زون دو کے صدر نصرت محبوب زون کی کرکٹ سرگرمیاں چلانے میں بُری طرح سے ناکام ہوگئے ہیں لہذا پی سی بی قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائے تاکہ زون دو کی کرکٹ سرگرمیاں بحال ہو سکیں پی سی بی کے قانون میں ہے کہ ہر ڈسٹرکٹ کو ایک سال میں دو ٹورنامنٹ کرانا لازمی ہیں اور اُن دو ٹورنامنٹس کی مکمل تفصیلات پی سی بی کو ارسال کرنی ہیں جن میں ٹورنامنٹ کے ڈراز، اسکور شیٹ اور اخباری تراشے شامل ہیں مگر بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گذر گیا مگر ابھی تک کوئی ایک ٹورنامنٹ بھی مکمل نہی ہوسکا مکمل ہو بھی کیسے ہوسکتا ہے جب زون دو کے عہدیداران دس مہینے تک گھر میں بیٹھ کر صرف سیاست کرتے رہیں گے تو کرکٹ کیسے ہوگی واضح رہے کہ پی سی بی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا فضل محمود انٹر کلب کرکٹ ٹورنامنٹ کراچی ریجن کے چھ ڈسٹرکٹ میں مکمل ھو گیا مگر زون دو میں اس لئے ابھی تک شروع نہی ہوسکا کہ اُن کے حمایت یافتہ الرحمٰن کرکٹ کلب کے سابق صدر ارشد سلطان راجہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوچکی ہے اور پی سی بی کے فیصلے کے مطابق اب الرحمٰن کرکٹ کلب کے صدر سید شاہد علی ہوگئے ہیں زون دو کے صدر نصرت محبوب کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی ہے اسی لئے وہ پی سی بی کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرانا چاہتے اور پی سی بی کی ہدایت کے باوجود زون دو میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے فضل محمود انٹرکلب کرکٹ ٹورنامنٹ صرف اس لئے نہی کرانا چاہتے تاکہ ارشد سلطان راجہ کو قانونی چارہ جوئی کا موقع فراہم کیا جا سکے پی سی بی کے ڈپٹی الیکشن کمشنر اس جانب توجہ فرمائیں کہ الرحمٰن کرکٹ کلب کا فیصلہ آ? ہوئے 15 دن سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے مگر نصرت محبوب پی سی بی کے خلاف خود پارٹی بن گئے ہیں وہ زون کے لوگوں سے کہ رہے ہیں کہ ارشد سلطان راجہ پی سی بی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا ارادہ رکھتا ہے۔ اسی لئے نصرت محبوب فضل محمود انٹر کلب کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد نہیں کررہے کہ اگر یہ ٹورنامنٹ شروع ہوکر ختم ہوگیا تو ارشد سلطان راجہ کا کیس کمزور پڑ جائیگا ۔کے سی سی اے زون دو کے کلبوں کی اکثریت پی سی بی کے ڈپٹی الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتی ہے کہ زون دو کے صدر نصرت محبوب کے خلاف تحقیقات کرائی جائیں کہ تمام سہولیات میسر ہونے کے باوجود انہوں نے زون دو کے 35 کلبوں کو پی سی بی کی جانب سے منعقد کئے جانیوالے فضل محمود انٹر کلب کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلنے سے کیوں محروم رکھا ہوا ہے سب سے زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ 2019 کراچی ریجن کی اسکروٹنی کا سال ہے جہاں کلبوں کو اپنی کارکردگی دکھانا پڑتی ہے مگر جب زون دو میں کوئی ٹورنامنٹ مکمل ہی نہیںہوگا اور فضل محمود کرکٹ ٹورنامنٹ شروع ہی نہیں ہوگا تو زون دو کے کلب اسکروٹنی کمیٹی کو اپنے کلب کے فعال ہونے کا کیا ثبوت دیں گے۔