پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ)33 ویں نیشنل گیمز اکتوبر میں پشاور میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے تیاریوں کا آغازکر دیا گیا ہے’پشاور 7 ویں مرتبہ نیشنل گیمز کی میزبانی کرے گا اس سے قبل 1958 ‘1974 ‘1982 ‘1990 ‘1998 اور 2010 میں قومی کھیلوں کا پشاور میں انعقاد ہوچکا ہے ‘صوبائی حکومت’ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس اور خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے اشتراک اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی نگرانی میں یہ گیمز پشاور میں منعقد کی جارہی ہیں اس سے قبل یہ گیمز کوئٹہ کو دی گئی تھیں تاہم ناگزیر وجوہات اور خاص طور پر سہولتوں کی کمی کے باعث ان گیمز کی میزبانی پشاور کو دی گئی ہے اس سلسلے میں صدر پی او اے لیفٹیننٹ جنرل سید عارف حسن کا دورہ پشاور رواں ماہ متوقع ہے جس میں وہ گورنر خیبرپختونخوا’وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا’کور کمانڈر پشاور ‘سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان سے خصوصی ملاقاتیں کریں گے اور گیمز کی سیکورٹی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اس مرتبہ ان گیمز میں سری لنکا’افغانستان’چائنا اور بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کو بھی دعوت دی جا رہی ہے’نیشنل گیمز کی ٹارچ ریلی کا آغاز مزار قائد کراچی سے ہوگا اور یہ ٹارچ باب خیبر پر منتظمین کے حوالے کی جائے گی جس کے بعد اسے پشاور سپورٹس کمپلیکس لایا جائے گا وزیراعظم عمران خان افتتاحی تقریب کے موقع پر مہمان خصوصی ہوں گے جو باقاعدہ طور پر ان تاریخی گیمز کا افتتاح کریںگے اس سلسلے میں کے پی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ نے صوبائی حکومت ‘وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان’ سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان اور ان کی کابینہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت یہ گیمز پشاور میں کرانے میں بھرپور دلچسپی لے رہی ہے اور اس سے ہمارا سافٹ امیج پوری دنیا کو جائے گا ۔