لندن (سپورٹس لنک رپورٹ)شعیب ملک 2019کا ورلڈ کپ کھیلنے والے دو سب سے سینئرز کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔شعیب ملک سنہ 1999سے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں اور عالمی کرکٹ میں طویل عرصہ گزارنے کے بعد بھی فٹنس کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میری فٹنس کا راز پانچ وقت کی نماز ہے، جب آپ زیادہ کھیل لیتے ہیں تو آپ کو اپنے جسم کا اندازہ ہو جاتا ہے کہ آپ کو کس طرح کی فٹنس درکار ہے تاکہ آپ کی کارکردگی میں مستقل مزاجی رہے،میری اپنی سوچ یہ ہے کہ سینئرز کرکٹر ہونے کے ناتے آپ جب تک کھیلیں ٹیم پر بوجھ نہ بنیں۔شعیب ملک کا کہنا ہے کہ وہ ٹیم کے کسی بھی نوجوان کرکٹر سے زیادہ فٹ رہنا چاہتے ہیں اور اسی میں ان کی کامیابی ہے،مجھے سب سے زیادہ اطمینان اس بات پر ہوتا ہے کہ کپتان مجھے فیلڈنگ میں ہاٹ سپاٹ یعنی اہم جگہ پر کھڑا کرتا رہے۔ کوشش کرتا ہوں کہ ٹیم کے ان نوجوان کرکٹرز سے مقابلہ کروں جو زیادہ فٹ ہیں۔ان کے مطابق آپ کو خود ہی پتہ چل جاتا ہے کہ آپ ٹیم کے لیے کتنے کارآمد ہیں۔ اگر آپ بچا کی کیفیت میں آ جائیں تو پھر کھیلنے کا مقصد باقی نہیں رہتا ہے۔ان کے مطابق میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور چیمپیئنز ٹرافی جیت چکا ہوں۔ یہ ورلڈ کپ ہی ایک ایسا ایونٹ ہے جو نہیں جیت سکا۔ مجھے خود پر اور پاکستانی ٹیم پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔شعیب ملک آئندہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کھیل کر بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہنا چاہتے ہیں۔میری ورلڈ ٹی ٹوئنٹی پر نظر ہے جس میں کھیلنے کا انحصار یقینا میری فٹنس پر ہو گا میں اپنے کریئر کا اختتام ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کھیل کر کرنا چاہتا ہوں۔