لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ ایک عرصے سے اس کوشش میں ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرز پر جونئیر کرکٹ میں بڑے بڑے ناموں والے کرکٹرز کی خدمات حاصل کرے۔بھارت نے سابق کپتان راہول ڈریوڈ کو لا کر ایک کامیاب تجربہ کیا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی اس کوشش میں اس حوالے سے اب تک کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔تازہ ترین خبر یہ ہے کہ یونس خان اور مصباح الحق کے بعد پی سی بی کے سابق کپتان محمد یوسف کے ساتھ معاملات طے نہیں پا سکے ہیں۔سابق کپتان محمد یوسف کے ساتھ ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر نے بات چیت کا آغاز کیا جو کئی روز چلتی رہی۔مدثر نذر خود بھی محمد یوسف کی خدمات حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار ایک انٹرویو میں کر چکے ہیں لیکن اچانک یہ خبر آتی ہے کہ پی سی بی کے محمد یوسف کے ساتھ معاملات طے نہیں پا سکے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ جونئیر اور اکیڈمی کی سطح پر کئی ایک عہدوں کے لیے مختلف کرکٹرز کو دیکھ رہا ہے، یہ عمل ابھی ختم نہیں کیا گیا کیونکہ ان عہدوں کے لیے کرکٹرز کی ضرورت ہے لیکن محمد یوسف کے ساتھ کوشش کے باوجود معاملات طے نہیں ہو سکے۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ دنوں فریقین کے درمیان معاملات وقت کے معاملے پر طے نہیں ہو ئے، شاید محمد یوسف سال کے 365 دن دستیاب نہیں ہیں۔محمد یوسف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد یوسف نے خود بڑی دلچسپی کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کرکٹ کے لئے کام کریں، نہ انہیں معاوضے کا مسئلہ رہا اور نہ ہی وقت کا، معاملات طے نہ پانے کی خبر ان کے لیے بھی حیران کن تھی۔
اس سے قبل پی سی بی سابق کپتان یونس خان کی خدمات بھی حاصل کرنے میں ناکام رہا۔یونس خان با اختیار ہو کر ذمہ داریاں سنبھالنے چاہتے تھے لیکن جو چیز سب سے بڑھ کر ایشو بنی وہ معاوضہ تھا۔ یونس خان جتنا معاوضہ چاہتے تھے بورڈ اتنا دینے کے لیے رضامند نہیں ہے۔یونس خان کے بعد پی سی بی نے مصباح الحق کی خدمات حاصل کرنے خواہش کا اظہا ر کیا لیکن مصباح الحق نے بھی نجی مصروفیت اور وقت کی کمی کا عذر پیش کر دیا۔لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کو پی سی بی پر اس کی غیر مستحکم پالیسیوں کی وجہ سے اعتماد نہیں تھا اور معاہدہ نہ ہونے کی وجہ عدم اعتماد ہی بنا۔