سہیل چیمہ سے
پاکستان کرکٹ ٹیم پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کے ھاتھوں 105 رنز پر آوٹ ھوگئی۔۔۔یہ پاکستان کا ورلڈ کپ میں دوسرا کم ٹوٹل ھے۔۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر میں کچھ عرصے سے لکھ رھا ھوں اور دوستوں کو بتا رھا ھوں کہ اس ٹیم کا کوئ چانس نہی ھے۔۔۔ویسے تو ٹیم کی ناکامیوں کی کئی وجوھات ھیں، مگر ایک وجہ تو ٹیم میں وہ ٹیلنٹ ھی نہی ھے۔۔۔اس کی وجہ پوری قوم کا مائنڈ سیٹ بدل چکا ھے۔۔۔ملک کے ھر شعبہ میں مزھب dominate کررھا ھے۔۔۔ھمارا بس نہی چلتا ھم ھر کام اللہ میاں سے کروائیں۔۔۔۔ٹیم کے مائنڈ سیٹ کے حوالے سے میں نے پاکستانی کھلاڑی فہیم اشرف کا ایک ٹوئٹ ثبوت کے طور پر لگایا ھے جو ٹیم سے ڈراپ ھونے کے بعد بجاے اپنے کھیل کی خامیوں پر بات کرے یا بولے کے میں اپنے گیم میں بہتری لا کر دوبارہ ٹیم میں آوں گا، اس سب کچھ اللہ پر ڈال کر اپنے آپ کو بری الزمہ کردیا۔۔۔
یہ بظاھر ایک چھوٹی سی بات ھے مگر یہ اشیو پوری قوم کا مائنڈ سیٹ بن چکا ھے۔۔اگر ٹیم جیتتی بھی ھے تو ٹیم کا کپتان بولتا ھے، سب کچھ اللہ کا کرم ھے، اور اگر ٹیم ھارتی ھے تو اللہ کی یہ ھی مرضی تھی۔۔۔آپ پاکستان میں کسی بھی کامیاب انسان سے بات کرو اور پوچھو کہ آپ نے کامیابی کیسے حاصل کی، بجاے اس کے کہ وہ قوم کو اپنی کامیابی کے اصول بتاے، جس سے لوگوں کو رھمنائ ملے، لوگوں کو اس کی کامیابی کا بلیو پرنٹ ملے اور لوگوں میں motivation آے، اس کا ایک جملہ ھوتا ھے، "میں تو اس قابل نہی تھا، میرے رب نے میرا ھاتھ پکڑ لیا”۔۔۔۔اور اگر کوئ انسان اپنے کسی کام یا پراجیکٹ میں ناکام ھو تو وہ بولتا ھے، "میرا کیا قصور، میرے رب کی یہ ھی مرضی تھی”۔۔۔یعنی اس نے اپنی ناکامیوں کو analyzed ھی نہی کیا جس سے وہ آیندہ اپنے اندر بہتری لا سکے، یقین جانیں پوری قوم اس اصول سے زندگی گزارنے کی عادی ھوچکی ھے۔۔۔
بحیثیت قوم، ھم جب تک اللہ میاں سے اپنا ھر کام کروانے کے چکر میں لگے رھیں گے، ھم پھتروں کی دنیا میں ھی بھٹکتے رھیں گے۔۔۔ اور ایک ایسے دائرے میں چکر لگاتے رھیں گے جس سے نکلنا مشکل ھوگا، ھاں دائرے کے اس چکر سے ھمیں یہ گمان ضرور ھوگا کہ ھم آگے بڑھ رھے ھیں۔۔