ٹاؤنٹن(سپورٹس لنک رپورٹ)نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ 2019 کے 13 ویں میچ میں نیشام اور فرگوسن کی شان دار باؤلنگ کی بدولت افغانستان کو باآسانی 7 وکٹوں سے زیر کر کے ایونٹ میں مسلسل تیسری کامیابی حاصل کرتےہوئے پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔ٹاؤنٹن میں کھیلے جارہے اس میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور بنگلہ دیش کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔محمد شہزاد کی عدم موجودگی میں افغانستان کی نئی جوڑی نے بیٹنگ کا آغاز کیا اور حضرت اللہ زازئی اور نورلی زدران نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 66 رنز بنائے۔نیشام نے کولن منرو کی مدد سے حضرت اللہ زازئی کو 11 ویں اوور میں آؤٹ کیا جنہوں نے 34 رنز بنائے تھے جس کے بعد فرگوسن نے 31 رنز پر کھیلنے والے زدران کو بھی آؤٹ کیا۔افغانستان کا اسکور 66 رنز سے آگے نہیں بڑھا تھا کہ نیشام نے تجربہ کار بلے باز رحمت شاہ کو صفر پر آؤٹ کرکے افغانستان کو بڑا نقصان پہنچایا۔نیشام نے افغانستان کی چوتھی وکٹ 70 کے اسکور پر حاصل کرکے مشکلات میں گھری افغان ٹیم کو مزید امتحان میں ڈال دیا اس مرتبہ گلبدین نائب صرف 4 رنز بنا کر ان کا شکار بنے تھے۔حشمت اللہ شاہدی اور تجربہ کار آل راونڈر محمد نبی نے 20 اوورز میں ٹیم کا اسکور 4 وکٹوں پر 84 رنز تک پہنچایا تھا کہ بارش نے میچ میں مداخلت کی جس کے باعث میچ کو روک دیا گیا۔بارش تھمتے ہی کھیل دوبارہ شروع کیا گیا تو حشمت اللہ شاہدی اور محمد نبی نے ٹیم کے اسکور کو مزید بغیر کسی نقصان کے 99 رنز تک پہنچایا لیکن ایک مرتبہ پھر خراب موسم کے باعث کھیل کو روک دیا گیا تاہم جب ایک مرتبہ پھر کھیل کا آغاز ہوا تو محمد نبی جلد ہی 105 کے مجموعے پر آؤٹ ہوگئے۔
تجربہ کار بلے بازوں کے آؤٹ ہوتے ہی افغانستان کے دیگر بلے باز مسلسل آؤٹ ہوتے رہے، نجیب اللہ زدران 4 اور اکرام علی خیل صرف 2 رنز کا اضافہ کرسکے جس کے بعد نوجوان کھلاڑی راشد خان بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے اور انہیں بیٹنگ کے دوران نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر فرگوسن کی ایک تیز گیند پر ہیلمٹ سے ٹکرائی تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔بعد ازاں راشد خان کو باؤلنگ سے باہر رکھا گیا تاہم وضاحت کی گئی کہ انہیں سر پر معمولی چوٹ آئی ہے جو تشویش ناک نہیں لیکن احتیاطاً انہیں آرام دیا گیا ہے۔حشمت اللہ شاہدی دوسرے اینڈ پر کھڑے رہے اور نصف سنچری بھی بنائی لیکن دوسری طرف ان کا ساتھ دینے کے لیے کوئی کھڑا نہیں ہوسکا۔افغانستان کی پوری ٹیم 172 رنز بنا کر آوٹ ہوئی، حشمت اللہ شاہدی 59 رنز بنا کر نمایاں رہے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے نیشام نے 5 اور فرگوسن نے 4 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ گرینڈ ہوم کے حصے میں آئی۔ایک آسان ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کی جانب سے آغاز انتہائی مایوس کن رہا جہاں مارٹن گپٹل صفر پر آؤٹ ہوئے تاہم کولن منرو نے کپتان کین ولیم سن کے ساتھ دوسری وکٹ میں اسکور کو 41 رنز تک پہنچایا اور 22 رنز کی انفردی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
اوپنرز کے مایوس کن کھیل کے بعد ولیمسن اور تجربہ کار بلےباز ٹیلر نے نیوزی لینڈ کے اسکور کو آگے بڑھایا اور 26 ویں اوور میں نیوزی لینڈ کا اسکور 130 رنز تک پہنچایا تاہم ٹیلر دو رنز کے فرق سے نصف سنچری مکمل کرنے میں ناکام رہے اور 48 رنز بنا کر آفتاب عالم کی تیسری وکٹ بن گئے۔کین ولیمسن نے ناقابل شکست رہتے ہوئے نصف سنچری بنائی اور ٹیم کو 7 وکٹوں سے کامیابی دلائی۔نیوزی لینڈ نے 33 ویں اوور کی پہلی گیند میں 3 وکٹوں پر 173 رنز بنا کر میچ جیت لیا جو ورلڈ کپ میں ان کی مسلسل تیسری کامیابی ہے۔نیشام کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ کے پوائنٹس ٹیبل میں اب تک کھیلے گئے 2 میچوں میں کامیابی کے بعد بہترین رن ریٹ کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ افغانستان کی ٹیم بدترین کارکردگی کے بعد آخری نمبر پر موجود ہے۔