لندن (سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈ کپ 2019 میں بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی نئی مثال قائم کردی اور اسمتھ سے خراب رویے پر بھارتی شائقین پر برہمی کا اظہار کیا۔اتوار کو اوول کے تاریخی میدان پر بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ میچ میں اسٹیڈیم بھارتی تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور بمشکل آسٹریلین شائقین نظر آتے تھے۔بھارتی بلے بازوں نے بھی اپنے شائقین کو مایوس نہ کیا اور تمام بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو 352 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔تاہم بھارتی ٹیم کی بیٹنگ کے دوران جب سابق آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ فیلڈنگ کے لیے باؤنڈری پر گئے تو بھارتی شائقین نے گزشتہ سال کے بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے حوالے سے ان پر جملے کسے۔اس موقع پر بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے مداخلت کی اور جملے کسنے پر بھارتی شائقین کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسٹیون اسمتھ کے لیے تالیاں بجائیں۔جب پانی کا وقفہ ہوا تو اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنے اور سپورٹ کرنے پر اسٹیون اسمتھ نے کوہلی سے مصافحہ کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔جب میچ کے بعد ویرات کوہلی سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوگیا وہ ماضی کا حصہ بنا چکا ہے، اس واقعے کو کافی عرصہ گزر چکا ہے اور اب وہ اپنی ٹیم کے لیے کھیل رہے ہیں اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) بھی کھیل چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو اس طرح شرمندہ دیکھنا اچھا نہیں لگتا، ہمارے درمیان ماضی میں میدان میں چند لفظی تکرار ہوئیں لیکن ہمیں یہ اچھا نہیں لگتا کہ وہ کھلاڑی جب بھی میدان میں اترے تو اسے اس طرح کی چیزوں کا سامنا کرنا پڑے۔
کوہلی نے مزید کہا کہ جو ہو گیا سو ہو گیا لیکن محض اس لیے کہ میدان میں بہت زیادہ بھارتی تماشائی تھے تو میں نہیں چاہوں کہ وہ کوئی غلط مثال قائم کریں کیونکہ اسمتھ نے کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جس کی وجہ سے ان پر جملے کسے جائیں یا ’بو‘ کیا جائے۔بھارتی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اگر میں اسمتھ کی جگہ ہوتا اور میرے ساتھ کچھ ایسا (بال ٹیمپرنگ اسکینڈل) ہوا تھا تو اور میں اسے تسلیم کرکے، معافی مانگ کر واپس آتا لیکن پھر بھی اگر مجھ پر جملے کسے جاتے تو مجھے بھی اچھا نہیں لگتا اور یہی وجہ تھی کہ میں نے تماشائیوں کی طرف سے ان سے معذرت کی۔ویرات کوہلی کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر سابق کرکٹرز نے بھی بہت سراہا۔