مانچسٹر (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے ہمیشہ سے ہی سنسنی خیز رہے ہیں اور عالمی کپ میں ان مقابلوں کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے جسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے دونوں ملکوں کے شائقین کرکٹ قطاریں لگا کر منہ مانگے داموں پر ٹکٹ کے حصول کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔جہاں ایک جانب دونوں ممالک کے شائقینِ کرکٹ کو ٹکٹ کے حصول کے لیے کئی دن تک تگ و دو کرنی پڑتی ہے وہیں امریکی ریاست شکاگو میں رہنے والے پاکستانی محمد بشیر وہ خوش قسمت شخص ہیں جنہیں یہ ٹکٹ مفت میں مل جاتا ہے۔جہاں ایک جانب یہ بات حیران کن ہے کہ محمد بشیر کو یہ ٹکٹ مفت میں مل جاتا ہے وہیں اس سے کہیں زیادہ ناقابل یقین بات یہ ہے کہ ان کے لیے اس مفت ٹکٹ کا انتظام کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم وکٹ کیپر بلے باز مہندرا سنگھ دھونی کرتے ہیں۔ایک عرصے سے محمد بشیر، پاکستان کے تمام میچز خصوصاً عالمی مقابلوں اور بھارت کے خلاف ہونے والے میچز میں سبز رنگ کے کپڑوں میں ملبوس پاکستان کا جھنڈا بلند کیے نعرے لگاتے نظر آتے ہیں اور کچھ میچز میں انہیں بھارتی ٹیم کو بھی سپورٹ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔محمد بشیر کا تعلق کراچی سے ہے لیکن ان کی بیوی بھارتی شہر حیدرآباد سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ دونوں اپنے بچوں کے ہمراہ شکاگو میں رہتے ہیں۔63 سالہ محمد بشیر امریکی پاسپورٹ کے حامل اور وہاں اپنا ریسٹورنٹ چلاتے ہیں اور 2011 ورلڈ کپ سے ان کے لیے پاک-بھارت ورلڈ کپ میچ کے ٹکٹ کا انتظام سابق بھارتی کپتان ہی کرتے آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں کل یہاں پہنچا ہوں، یہاں پاک-بھارت میچ دیکھنے کے لیے آنے والے لوگ ٹکٹ کے لیے 800-900 پاؤنڈ کی خطیر رقم دینے کو بھی تیار ہیں، شکاگو واپسی کی فلائٹ کی ٹکٹ کی مالیت بھی اتنی ہی ہے لیکن دھونی کا شکر گزار ہوں کہ مجھے میچ کے ٹکٹ کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کرنی پڑے گی۔دھونی اور ‘چاچا شکاگو’ کے نام سے مشہور محمد بشیر کے درمیان اس منفرد تعلق کا آغاز 2011 کے ورلڈ کپ کے دوران ہوا جب اس وقت کے بھارتی ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے موہالی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلے کے لیے پاکستانی شائق کو مفت ٹکٹ فراہم کیا۔یہ وہی میچ ہے جس کے لیے کئی لوگوں نے اپنی زندگی بھر کی جمع کی گئی ایک خطیر رقم بھی خرچ کردی تھی لیکن دھونی کی بدولت محمد بشیر کو یہ ٹکٹ مفت میسر آگیا تھا۔اس سے قبل ایک انٹرویو میں محمد بشیر نے بتایا تھا کہ جب انہیں 2014 کے ورلڈ ٹی 20 کے کسی بھی میچ کا ٹکٹ نہیں مل رہا تھا تو دھونی نے ان کے لیے اس ایونٹ کے فائنل کے ٹکٹ کا انتظام کیا تھا۔پاکستانی شائق نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس میچ کو دیکھنے کے لیے لوگ اپنے کئی ماہ و سال کی پونجی خرچ کر دیتے ہیں، مجھے اس کا ٹکٹ مفت ملتا ہے اور یہ سب دھونی کی بدولت ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ کیریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلنے والے دھونی کے لیے اس مرتبہ ایک خصوصی تحفہ لے کر آئے ہیں اور انہیں بعد میں دیں گے۔محمد بشیر کا کہنا تھا کہ میں دھونی کو کال نہیں کرتا کیونکہ وہ بہت مصروف ہوتے ہیں لیکن ان سے ٹیکسٹ میسیجز کے ذریعے رابطہ رہتا ہے، بہت پہلے میں یہاں آیا تو انہوں نے مجھے ٹکٹ کی یقین دہانی کرائی، وہ ایک بہترین انسان ہیں، وہ 2011 کے ورلڈ کپ سے میرے لیے یہ سب کر رہے ہیں، جو کوئی دوسرا انسان کسی کے لیے کر سکتا ہے۔