مانچسٹر (سپورٹس لنک رپورٹ)کرکٹ ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی دکھانے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھارت سے شکست کے بعد پہلے فیلڈنگ کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ بولرز نے رائٹ ایریا میں بولنگ نہیں کی، ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ اچھا تھا۔قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے اس بات کا اعتراف کرلیا کہ اب پاکستان کیلئے ٹورنامنٹ مشکل ہوگیا ہے تاہم انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ابھی چار میچز باقی ہیں اچھا سے اچھا کرنے کی کوشش کریں گے۔بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پریس کانفرنس میں سرفراز احمد نے شکست کی ذمے داری پوری ٹیم پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم بولنگ اچھی نہیں کررہے، بیٹنگ میں توقعات پوری نہیں کررہے، فیلڈنگ میں فاش غلطیاں کررہے ہیں، دباؤ برداشت نہیں کررہے، جلد وکٹیں نہ لے سکے، گری ہوئی ٹیم کو یہاں سے اٹھانے کی ضرورت ہے اور یہ کارکردگی ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹ کے لئے ناکافی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے حوصلے ضرور گرے ہیں لیکن ٹیم نہیں گری، یہ ٹیم اب بھی کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ابھی ہمارا ورلڈ کپ ختم نہیں ہوا، ٹورنامنٹ میں واپس آنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے اور غلطیاں کم سے کم کرنے کی ضرورت ہے۔کپتان نے مزید کہا کہ سینئر کھلاڑیوں سے اختلافات اور ڈریسنگ روم کے ماحول کی باتیں بکواس اور جھوٹ کا پلندہ ہیں، ٹیم خراب ضرور کھیل رہی ہے لیکن کھلاڑی متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیلڈنگ میں کمی رہ گئی، روہت شرما کا رن آؤٹ چھوڑنا برا ثابت ہوا، کھلاڑیوں کا مورال گرا ہوا نہیں ہے، ابھی بھی پاکستان کے پاس موقع ہے، کھلاڑیوں کو آگے دیکھنا چاہیے۔سرفراز نے کہا کہ ویرات کوہلی بھی پہلے بولنگ کرنا چاہتے تھے۔ مسلسل بارش کے بعد پہلے بولنگ ہی بنتی ہے، ٹیم میں سب کھلاڑی ایک دوسرے کے ساتھ ہیں کوئی جھگڑا نہیں، پاکستان کیلئے ورلڈ کپ ختم نہیں ہوا۔دوسری جانب فاتح بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے کہا کہ بولنگ پلان کے مطابق کی جائے تو میچ آسان ہوجاتا ہے۔ویرات کوہلی نے کہا کہ اچھی اوپننگ پارٹنرشپ کی وجہ سے بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوئے، ہم نے سوائے چیمپئنز ٹرافی فائنل کے پاکستان کیخلاف اچھی کرکٹ کھیلی۔خیال رہے کہ ورلڈکپ کے میچ میں بھارت نے ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت 89 رنز سے شکست دی۔ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے 4 میچز باقی ہیں اور قومی ٹیم کی سیمی فائنل میں رسائی کی امیدیں دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔