مانچسٹر (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کھلاڑیوں پر واضح کیا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھر چلا جاؤں گا تو یہ اس کی حماقت ہے۔اگر خدانخواستہ ٹیم کے ساتھ کچھ برا ہوا تو سب کچھ بہہ جائے گا، میرے ساتھ اور بھی لوگوں کو گھر جانا پڑے گا۔اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ہی جاؤں گا تو یہ اس کی حماقت ہے۔حددرجہ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد شکست کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بجائے چیخ چیخ کر بول رہے تھے۔اس دوران کچھ لڑکے ندامت سے سر جھکائے ہوئے تھے اور بعض نے بولنے سے گریز کیا۔لیکن عام طور پر کم گو سرفراز احمد سخت غصے میں بہت کچھ کہہ گئے۔انہوں نے اِن ڈائریکٹ بعض کھلاڑیوں کے گروپوں پر بھی سوال اٹھا دیا اور اشاروں میں بہت کچھ کہہ دیا۔اس دوران سنیئرز نے بات نہیں کی جبکہ مکی آرتھر بھی خاموش تھے۔سرفراز احمد نے واضح کردیا کہ اب جو ہوگیا اسے بھول جائیں اور آگے بڑھیں۔خراب کارکردگی کو بھول کر اگلے چار میچوں میں ٹیم کو اٹھائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر نے نرم لہجے میں کہا کہ آگے بڑھیں اور اگلے چار میچوں میں کارکردگی دکھا کر اپنی ٹیم کو اٹھائیں۔ابھی پاکستان کو ورلڈ کپ ختم نہیں ہوا ہے۔اس لئے اچھی کارکردگی ٹیم کو اوپر لے جاسکتی ہے اور بری کارکردگی میں سب کو جانا پڑے گا۔اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں بھارت کے ہاتھوں شرم ناک شکست کے بعد پاکستانی ڈریسنگ روم کا ماحول قبرستان کا منظر پیش کررہا تھا۔تماشائیوں کی جانب سے گراؤنڈ میں مغلظات سننے کے بعد جب شکست خوردہ کرکٹرز ڈریسنگ روم پہنچے تو ہر طرف خاموشی تھی ایسے میں کپتان سرفراز احمد نے خاموشی توڑی اور وہ پھٹ پڑے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد جو عام طور پر کم گو اور بڑوں کے سامنے بات کرنے سے کتراتے ہیں ،انہوں نے کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور واضح کردیا کہ اس ٹیم میں حیران کن طور پر وہ چیزیں ہورہی ہیں جو اس سے پہلے نہیں ہوتی تھیں۔سرفراز احمد کی جانب سے یہ بات سنتے ہی کچھ کھلاڑیوں کی سٹی گم ہوگئی۔سرفراز احمد نے براہ راست کسی پر الزام لگانے سے گریز کیا لیکن انہوں نے کہ اس ٹور میں غیر معمولی چیز یہ ہورہی ہے کہ ہم بڑا اسکور کرکے اور اچھا کھیل کر بھی ہار رہے ہیں۔انگلینڈ کی سیریز میں میں ہم نے تین سو سے زائد رنز بنائے لیکن میچ ہار گئے۔ورلڈ کپ میں خراب کھیلے۔لیکن ورلڈ کپ میں جو کارکردگی ہوئی وہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔