لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ نے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی اب تک کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔پی سی بی کے گورننگ بورڈ کا اجلاس قذافی اسٹیڈیم لاہور میں چیئرمین احسان مانی کی صدارت میں ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے باوجود آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بھی زیر بحث آئی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو توقعات سے کم قرار دیا اور ورلڈ کپ کے اختتام پر ٹیم کی تین سالہ کارکردگی کا باریک بینی سے مفصل جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا۔اجلاس میں اس اُمید اور اعتماد کا اظہار کیا گیا کہ قومی ٹیم ورلڈ کپ کے بقیہ میچز میں اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلے گی اور باؤنس بیک کرے گی۔پی سی بی اعلامیے کے مطابق بورڈ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ورلڈ کپ کے اختتام پر تمام فارمیٹ کی گزشتہ تین برسوں میں کھلاڑیوں اور کوچز کی کارکردگی کا باریک بینی اور تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا اور رپورٹ اور اس کی سفارشات چئیرمین اور بورڈ اراکین کو بھیجی جائیں گی
پی سی بی کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کی باقی میچوں میں کارکردگی خواہ کیسی ہی کیوں نہ ہو، چاہے پاکستان ٹیم ورلڈ کپ ہی کیوں نہ جیت جائے، تین برسوں کی تینوں فارمیٹ میں کارکردگی کا جائزہ ضرور لیا جائے گا اور مستقبل کے فیصلے کیے جائیں گے۔اجلاس میں سرکلر ریزولوشن کے تحت منظور کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی اور ایم ڈی وسیم خان کو با اختیار بنانے کی منظوری بھی دی گئی جس کے بعد چئیرمین کے اختیارات ایم ڈی کو باضابطہ مل گئے ہیں۔اس فیصلے کے بعد تمام سلیکشن کمیٹیوں، تمام کوچز، ڈومیسٹک کرکٹ اور دیگر کرکٹ کے انتظامی امور ایم ڈی دیکھیں گے جب کہ کپتان کے تقرر کے لیے چیئرمین پی سی بی، ایم ڈی سے مشاورت کر سکتے ہیں۔اجلاس میں بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم کی کمرشلائزیشن کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ایم ڈی وسیم خان نے ہاؤس کو بتایا کہ انگلینڈ بورڈ کے ساتھ فرسٹ کلاس امپائروں کو سیکنڈ الیون کرکٹ میچز سپروائز کرنے کے لیے اگلے برس انگلینڈ بھیجنے پر بات چیت ہوئی ہے، واروکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے ساتھ ایکسچینج پروگرام کے لیے پارٹنر شپ ہوئی ہے۔اس کے علاوہ گورننگ بورڈ نے پی سی بی کو ایشیاء کپ 2020 کی میزبانی کی تصدیق ہونے پر پی سی بی کو مبارکباد دی۔