لاہور ( سپورٹس لنک رپورٹ) پنجاب سپورٹس فیسٹیول کرپشن کیس میں نیب نے کارروائی کرتے ہوئے سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب کو گرفتار کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق نیب نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور کو گرفتار کر لیا ہے ۔ وہ بطور ڈی جی سپورٹس پنجاب کے عہدے پر براجمان تھے ۔ ذراءع کا کہنا ہے کہ انہیں نیب کو ملنے والی کرپشن کی شکایات کے بعد گرفتار کیا گیا ہے، سپورٹس فیسٹول میں متعدد افسران اور عہدیداروں پر بھی کرپشن الزامات ہیں جن کے خلاف جلد کارروائی کا امکان ہے ۔ سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور کے دور میں سپورٹس فیسٹیول کے نام پر اربوں روپے اُڑائے گئے تھے،انکا شمار پنجاب کے سابق وزیر اعلی کے چہیتے بیورو کریٹس اور حمزہ شہباز شریف کے انتہائی قریبی افسران میں ہوتا تھا ۔ نیب کو سپورٹس فیسٹیول میں میگا کرپشن کے حوالے سے کئی سال پہلے شکایات موصول ہوئی تھیں اور لگ بھگ دو سال قبل بھی اس مبینہ کرپشن پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا تاہم سابق ڈی جی پنجاب سپورٹس بورڈ عثمان انور نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ان تحقیقات کو رکوادیا تھا ۔ اب دوبارہ گذشتہ دوماہ سے نیب نہ صرف عثمان انور کے دور میں پنجاب میں ہونے والے پنجاب سپورٹس فیسٹیول کے بارے میں تحقیقات کر رہی تھی،بلکہ اس نے عثمان انور کے دور میں پنجاب سپورٹس بورڈ میں شروع کئے جانے والے دیگر میگا پراجیکٹس کے بارے میں بھی تحقیقات شروع کر رکھی تھیں جن میں انکے اور انکے بعد کے دو ڈی جی صاحبان جو آج کل پنجاب میں صوبائی سیکر ٹریز کے عہدوں پر ترقی پاچکے ہیں کے ادوار میں پنجاب میں سپورٹس انفراسٹرکچر کے نام پر شروع ہونے اور مکمل ہونے والے میگا پراجیکٹس کی تحقیقات شامل ہیں ۔ نیب کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق اس ضمن میں گذشتہ ماہ نیب حکام نے نشتر پارک ہی میں پنجاب سپورٹس بورڈ میں نو تعمیر شدہ سوئیمنگ پول کے حوالے سے ریکارڈ بھی قبضہ میں لیا تھا. ذرائع کے مطابق عثمان انور اور انکے بعد آنے والے دو ڈی جی صاحابان نے سترہ کڑوڑ کے اس منصوبہ کو مبینہ طور پر 50 کڑوڑ سے بھی زائد تک پہنچا دیا تھا. ذ رائع کے مطابق نیب حکام سابق ادوار میں بنائے جانے والے سپورٹس کے منصوبوں جن میں حاص طور پر دس کڑوڑ روپے سے زائد کے سبھی منصوبوں کا تحقیقاتی جائزہ لینے جا رہی ہے. ذرائع کے مطابق نیب حکام جن مختلیف پراجیکٹس سے متعلق تحقیقات کا تفصیلی جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں انمیں بلحصوص سوئمنگ پولز کے پراجیکٹس ہیں کیونکہ انکے نوٹس میں یہ بات بھی آئی ہے ان سابق ڈی جی صاحان کے دور میں سوئمنگ پولز کے منصوبوں میں بعض ایسی جگہوں پر بھی پبلک منی سے منصوبے بنائے گئے ہیں. جہاں عام شہریوں کو جانے کی اجازت تک نہیں. نیب ذرائع کے مطابق تحیقات کے دوران عثمان انور کے علاوہ سابق صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود کے علاوہ دو سابق ڈی جی صاحبان جو اب صوبائی سیکر ٹری بن چکے ہیں کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے.