لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ویژن کے مطابق سپورٹس کو فروغ دینے کے اہم اقدامات کئے ہیں ، تاریخ میں پہلی بار پنجاب کی سپورٹس پالیسی بنائی جارہی ہے، اس سے پہلے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، سپورٹس پالیسی کی تیاری کا مقصد سپورٹس کے فروغ اور ترقی کے لئے سمت کا تعین کرنا ہے، سمت کے تعین کے بغیر منزل تک نہیں پہنچا جاسکتا، جامع اور مضبوط سپورٹس پالیسی بنارہے ہیں،سپورٹس پالیسی کے مسودے کو پنجاب کابینہ میں پیش کیا جائے گا اور اس کی باقاعدہ منظوری لی جائے گی، سپورٹس سکول بھی قائم کیا جائے گا، پنجاب میں 2100سپورٹس کی سہولیات میسر ہیں،پنجاب میں 14نئی آسٹروٹرف بچھائی جاچکی ہیں اور مزید 14بچھائی جائیں گی،پنجاب میں 204سپورٹس سکیموں پر کام جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں تعلیمی اداروں کے ڈائریکٹر سپورٹس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میںڈائریکٹر سپورٹس ایس بی پی محمد حفیظ بھٹی، لاہور کی سرکاری و نجی یونیورسٹیز اور کالجز کے ڈائریکٹر سپورٹس نے شرکت کی جن میںمدثرمشتاق، پنجاب یونیورسٹی، پروفیسر خادم علی خان گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، پروفیسر ملک محمد صفدر اسلامیہ کالج سول لائنز، سہیل بشیر ایم اے او کالج،حمیرہ مغل لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی، بابر کامل اور شہزاد نذیر ایف سی کالج یونیورسٹی، زاہد بشیر سپیریئر یونیورسٹی، رانا امجد یونیورسٹی آف ویٹنریری اینڈ سائنسز، محمد سعید کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی، نعیم بشیر گورنمنٹ کالج ٹائون شپ، مس بینش کنیئرڈ کالج، شاہد علی خان ایچی سن کالج، طارق سندھو بیکن ہائوس سکول سسٹم، میاں ناصر ایل جی ایس، سلیم اخترلرننگ الائنس لاہور، محمد عبداللہ یو ایم ٹی، محمد تنویر یوای ٹی، ریحان یوسف کامسٹ یونیورسٹی، ندیم یوسف علامہ اقبال میڈیکل کالج،پروفیسر اسلم وٹو، ریحان صدیق گورنمنٹ کالج گلبرگ، پروفیسر ماہ جبین گورنمنٹ کالج فار وومن ٹائون شپ لاہور شامل ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور نے مزید کہا ہے کہ سپورٹس بورڈ پنجاب نے پہلے چند ماہ میں انقلابی اقدامات کئے ہیں جن میں 8 سال بعد سپورٹس کیلنڈر اور پنجاب گیمز کی بحالی سرفہرست ہے، سپورٹس کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ اداروں اور کھلاڑی کے لئے ایک سمت مقرر کی جائے جس پر چلتے ہوئے سپورٹس کو ترقی دی جاسکے، سپورٹس پالیسی کی تیاری کے لئے سپورٹس سے متعلقہ ہرفرد سے آراء لے رہے ہیں تاکہ ایک جامع اور مضبوط سپورٹس پالیسی تشکیل دی جائے، اس مقصد کیلئے ڈاکٹر اعجاز اصغر کو کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا ہے ، اعجاز اصغر اور ان کی ٹیم ہر تحصیل اور ہر ضلع میں جاکر سپورٹس ٹیلنٹ اور سہولتوں کا جائزہ لے رہے ہیں
ہم چاہتے ہیں کہ ہر فرد کو سپورٹس کے برابر مواقع میسر آئیں اس میں چھوٹے بڑے شہر کی کوئی تمیز نہ ہو، گراس روٹ لیول سے کھلاڑی تلاش کرنا اور ان کی تربیت کرنا سپورٹس پالیسی کا اہم عنصر ہوگا،آج کا نوجوان موبائل پر مصروف ہے اور وہ گرائونڈ میں نہیں آرہا ، ہم ا چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو اتنی سہولتیں فراہم کریں کہ وہ موبائل چھوڑ کر گرائونڈ میں آئے اور صحت مند سرگرمیوں میں حصہ لے، اس کے علاوہ سپورٹس سکول قائم کرنے کی بھی منصوبہ بندی کررہے ہیں، انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب میں اس وقت 204 سپورٹس سکیموں پر کام جاری ہے جن میں سپورٹس کمپلیکس، جمنیزیم ہال، گرائونڈز اور دیگر شامل ہیں،اس کے علاوہ 36سکیمیں مکمل ہونے والی ہیں جبکہ پنجا ب میں14 نئی آسٹروٹرف بچھائی جا چکی ہیں جبکہ مزید 14 بچھائی جائیں گی تاکہ ہاکی کے کھلاڑیوں کو جدید سہولت میسر آسکے
انہوں نے مزید کہا جتنی سکیمیں مکمل ہورہی ہیں اتنی پہلی کبھی نہیں ہوئیں اس سے اگلے دو سالوں میں پنجاب کی سپورٹس میں انقلاب آجائے گا، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور نے کہا ہے کہ آپ سب کو دعوت دینے کا مقصد یہ تھا کہ سب اپنی اپنی آراء دیں جس پر غوروخوص کے بعد سپورٹس پالیسی میں شامل کیا جائے گا،اجلاس کے شرکاء کو ڈاکٹر اعجاز اصغر نے بریفنگ دی، اجلاس کے شرکاء نے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور سے نئی سپورٹس پالیسی کے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اپنی اپنی آراء پیش کیں۔