برمنگھم (سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈ کپ کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کے بعد سابق کھلاڑیوں اور میڈیا نے ٹیم اور ٹیم انتظامیہ پر جس طرح فائر کھولے ہیں اس سے کھلاڑی اور کوچز سخت ناراض ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہر چیز کو منفی بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔لارڈز میں جنوبی افریقا کے میچ کے بعد حارث سہیل کی فٹنس کے سوال پر مکی آرتھر سخت غصے میں آگئے تھے، بولنگ کوچ اظہر محمود کا خیال ہے کہ میڈیا تو کچھ بھی مثبت نہیں دکھاتا، صرف تنقید کرتا ہے جب کوئی مثبت چیز نظر نہیں آئے گی تو خودکشی ہی کرینگے۔یاد رہے کہ منگل کو ایجبسٹن میں اظہر محمود سے سوال کیا گیا کہ باب وولمر کے بعد مکی خود کشی کی باتیں کر رہے ہیں اگر کوچ اس قدر دباؤ میں ہوں گے تو کھلاڑیوں کی کیا حالت ہوگی؟جواب میں اظہر محمود نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی مر جائے؟ ہنسنے کے بعد سنجیدہ انداز میں اظہر محمود بولے کہ میڈیا کا پریشر بہت زیادہ ہوتا ہے کوئی مثبت بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مکی سے حارث سہیل کے بارے میں غیر ضروری سوال کیا گیا کہ وہ تھک گیا تھا، ایسی کوئی بات نہیں تھی جب بار بار منفی باتیں ہوتی ہیں تو پھر انسان سوچتا ہے کہ جینے کا کوئی مقصد تو ہے نہیں اس سے بہتر ہے کہ مرجائیں، خدا کے واسطے کوئی مثبت بات کریں، کرکٹ بالاآخر کھیل ہے۔اظہر محمود نے کہا کہ تمیز کے دائرے میں تنقید کی جائے لیکن فیملی کے ساتھ پرسنل اٹیک نہ کئے جائیں، ہارنے کا ہمیں جو افسوس ہوتا ہے شاید وہ عام لوگوں کو نہ ہو، میری لوگوں سے اپیل ہے پرسنل حملوں اور گالیوں سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا، نیوزی لینڈ کا ریکارڈ یہی بتاتا ہے کہ وہ بڑے میچوں میں آکر گر جاتی ہے، سیمی فائنل یا فائنل میں نیوزی لینڈ کی کارکردگی اچانک خراب ہوجاتی ہے۔اظہر محمود کاکہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کی تاریخ ہے کہ وہ لگاتار میچ جیتنے کے بعد کوارٹر فائنل یا سیمی فائنل میں پہنچ کر ہار جاتی ہے، یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ کی تاریخ میں ایک فائنل اور 6 سیمی فائنلز کھیل چکی ہے۔