ایبٹ ّباد( سپورٹس رپورٹر)سابق ٹیسٹ کرکٹر اور قائد اعظم ٹرافی میں ناردرن ریجن کے ہیڈ کوچ محمد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سے کرکٹ کے ڈھانچے میں ہونے والی تبدیلیوں کے مثبت اور دوررس نتاءج برآمد ہوں گے اور مقابلے کی فضا کے ساتھ ساتھ کوالٹی کرکٹ کو فروغ حاصل ہوگا اور معیار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ابیٹ آباد کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے قائد اعظم ٹرافی کے میچ کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا محمد وسیم کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے نئے نظام میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید جدت اور بہتری رونماء ہوگی اور اس کی کامیابی کیلئے پی سی بی اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر رہا ہے اس دفعہ کے میچز کا ماضی کے میچز سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس دفعہ ایسی وکٹیں تیار کی گئی ہیں جس کا فائدہ کھلاڑیوں سے زیادہ کرکٹ کو ہوا ہے اور زیادہ وکٹیں نہ گرنے سے تمام مقامات پر میچز پورے چار دن کھیلے گئے باولرز کو بہت زیادہ محنت کرنا پڑی کیوں کہ دنیا میں کوکابورا بال کا استعمال ہو رہا ہے اور ہمارے کھلاڑیوں کو بھی اس سے ہم آہنگ ہونے کا موقع ملا باولرز نے زیادہ محنت کی اور آئندہ انہیں مزید سیکھنے کا موقع ملے گا اور یہ چیز انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی انہوں نے کہا کہ کہ کرکٹ کے نئے نظام سے کھلاڑیوں کی اوسط آمدنی میں اضافہ ہوگا اور کھلاڑیوں کو اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لئے کھیل کے تمام شعبوں پر توجہ دینا ہو گی کلب کرکٹ کو اپنے ذہنوں سے نکال کر کوالٹی کرکٹ کی جانب آنا ہوگاکیونکہ ماضی میں ایسے کھلاڑی بھی ٹیم کا حصہ بنے جو ٹیم کے قابل ہی نہیں تھے اسی لیے اب بورڈ نے مقدار کے بجائے کوالٹی کو فوکس کیا ہے جس کے نتیجے میں انہیں امید ہے کہ قائداعظم ٹرافی کے اختتام پر نئے اور باصلاحیت کھلاڑی بھی پاکستان ٹیم کے دروازے پر دستک دیتے نظر آئیں گے کیوں کہ بورڈ نے ان کی ذمہ داری لگائی ہے کہ وہ کوالٹی کے ساتھ ساتھ نئے کھلاڑیوں کو آگے لانے پر کام کریں اور اب پلیرز ڈویلپمنٹ ان کی پہلی ترجیح ہے اور ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ٹیم کو نئے کھلاڑیوں کا تحفہ دیں انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو فٹنس کے ساتھ ساتھ کرکٹ کی تکنیک پر بھی توجہ دینا ہوگی اور کیچز کے ڈراپ ہونے کے جو بنیادی محرکات ہیں اس کا ازالہ کرنا ہوگا ہمارے پاس کئی ایسے انٹرنیشنل کھلاڑی ہیں جن کو کیچز پکڑنے کا صحیح طریقہ ہی نہیں آتا اور فیلڈرز کو ذہنی اور تکنیکی طور پر اپنے آپ کو مضبوط بنانا ہو گا ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے نئے ڈھانچے کے حوالے سے لوگوں کو جو خدشات تھے وہ اب کافی حد تک دور ہو چکے ہیں اور لوگوں کی اکثریت کی رائے میں مثبت تبدیلی آئی ہے ماضی میں کیونکہ کوئی ڈائریکشن نہیں تھی اب واضح ڈائریکشن موجود ہے جو اس نئے نظام کی کامیابی کا اہم جزو ہے جبکہ انہوں نے کے پی کے کی ٹیم کو مبارکباد دی کہ انہوں نے کھیل کے تمام شعبوں میں بہتر کرکٹ کھیلی ان کا نظم و ضبط بہتر تھا اور غلطیاں کم کیں اس کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑیوں نے دوسری اننگز میں بہتر پرفارم کیا اور آئندہ ہم نئے لڑکوں کو بھرپور موقع دیں گے