کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)سابق فیفا ریفری احمد جان نے فیفا کے حکم پر پاکستانی فٹ بال کے معاملات کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلئے بنائی جانے والی فیفا نارملائزیشن کمیٹی پر تنقید کی اور سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فٹ بال کی تباہی کے ذمہ دار آج فیفا پر بھی بہتان تراشی پر اتر آئے ہیں۔فیفا فٹ بال کا وہ ادارہ ہے جو دنیا بھر کے فٹ بال معاملات کا نہ صرف باریک بینی سے جائزہ لیتا ہے بلکہ اسے صحیح سمت کی جانب گامزن بھی کرتا ہے۔میڈیا کو دیئے گئے بیان میں احمد جان کا کہنا تھا کہ گزشتہ بارہ سال سے پاکستانی فٹ بال کو تباہ کرنے والے آج جب یہ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کی اعلیٰ عدالت کے بعد فٹ بال کی عالمی تنظیم نے بھی فٹ بال کو خراب کرنے والے عناصر کا پتہ لگا کر انہیں ایک سائیڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تو اس پر وہ فیفا کی جانب سے نیوٹرل کمیٹی بنانے پر بھی تنقید کررہے ہیں۔سندھ فٹ بال کے نام نہاد صدر سید خادم علی شاہ جنہیں فٹ بال کی ابجد کا بھی پتہ نہیں وہ فیفا کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔ کے ایم سی فٹ بال اسٹیڈیم پر گزشتہ روز وہ فٹ بال کے میچ میں مہمان خصوصی تھے۔
اپنی سیٹ پر براجمان ہونے کے بعد وہ قریب بیٹھے ہوئے ساتھیوں سے پوچھتے ہیں کہ مجھے بتائیں کس کھلاڑی نے کتنے رنز بنائے ہیں، ان کے اس سوال پر آس پاس بیٹھے ہوئے تمام لوگ حیران رہ گئے کہ سندھ فٹ بال کا صدر کیا سوال کررہا ہے، کیاانھیں پتہ نہیں کہ فٹبال میں گول کیا جاتا ہے، رن نہیں بنائے جاتے!!احمد جان نے مزید کہا کہ فیفا بھی اس ملک میں فٹ بال پر قبضہ مافیا سے آگاہ ہوچکا ہے اور اب وہ پاکستانی فٹ بال کو صحیح ڈگر پر لانا چاہتا ہے تو فیصل صالح حیات اور ان کے حواری شور مچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں سمیت نیب سے بھی پرزور اپیل کروں گا کہ فوری طور پر پاکستان فٹ بال کے گزشتہ بارہ سال کے دوران فیفا کی جانب سے ملنے والی بھاری رقوم کا آڈٹ کرائیں اور ان کے خفیہ اکائونٹس کا پتہ چلائیں کہ اربوں روپے کی رقم کہاں اور کس مد میں خرچ ہوئے۔