کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے آخری ایونٹ کے فائنل فور کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ کراچی میں جاری پاکستان کپ میں سندھ، خیبرپختونخوا، ناردرن اور سنٹرل پنجاب کی ٹیموں نے ایونٹ کے سیمی فائنل مرحلے میں رسائی حاصل کرلی ہے۔
ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل کل 29 جنوری کو سندھ اور سنٹرل پنجاب کے مابین کھیلا جائےگا۔ دوسرےسیمی فائنل میں خیبرپختونخوا اورناردرن کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔ دونوں سیمی فائنلز اسٹیٹ بنک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جائیں گے۔ایونٹ کا فائنل 31 جنوری کو اسی گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔
ایونٹ کے دسویں راؤنڈ کے اختتام پرسندھ نے 14 پوائنٹس کے ساتھ پہلے اور خیبرپختونخوا نے 12پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی۔ ناردرن اور سنٹرل پنجاب کے پوائنٹس کی کی تعداد 10، 10 تھی تاہم بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ناردرن کی ٹیم تیسری اور سنٹرل پنجاب کی ٹیم چوتھی پوزیشن پر پہنچی۔ ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والی دو ٹیموں سدرن پنجاب کے پوائنٹس کی تعداد 8 اور بلوچستان کے 6 رہی۔
ایونٹ کے آخری راؤنڈ میں کھیلے گئے تین میچز میں سنٹرل پنجاب خیبرپختونخوااور ناردرن نے اپنے اپنے میچز جیت لیے۔
این بی پی اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں سنٹرل پنجاب نے سندھ کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔ طیب طاہر اور رضا علی ڈار کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت سنٹرل پنجاب نے 278 رنز کا مطلوبہ ہدف 48.3 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ طیب طاہر نے 93 اور رضا علی ڈار نے 71 رنز بنائے۔ قاسم اکرم 44 اور ظفر گوہر 28 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 52 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔سندھ کے حسان خان اور محمد اصغر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔اس سے قبل سندھ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئےاوپنر خرم منظور کی سنچری کی بدولت مقررہ پچاس اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 277 رنز بنائے۔ دائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے 163 گیندوں پر 15 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے 143 رنز کی اننگز کھیلی۔ یہ ان کی لسٹ اے کیرئیر کی 27ویں سنچری تھی۔ وہ اپنے لسٹ اے کرکٹ میں 27ویں سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی بلے باز بن گئے ہیں۔تجربہ کار بیٹسمین اسد شفیق 85 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔دونوں بلے بازوں نے تیسری وکٹ کے لیے 159 رنز کی شراکت قائم کی۔ سنٹرل پنجاب کے ظفر گوہر، احمد بشیر اور محمد علی نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔سندھ کے خرم منظو رکو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں کھیلے گئے میچ میں ناردرن نے سدرن پنجاب کو 44 رنز سے ہرادیا۔ 338 رنز کے تعاقب میں سدرن پنجاب کی پوری ٹیم 46.3 اوورز میں 293 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ کپتان شان مسعود کی 128 گیندوں پر 141 رنز کی اننگز بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکی۔ ان کی اننگز میں 12 چوکے شامل تھے۔ مختار احمد نے 63 رنز بنائے۔ دونوں بلے بازوں نے سدرن پنجاب کو 127 رنز کی ابتدائی شراکت بھی فراہم کی تھی۔ناردرن کے سلمان ارشاد،موسیٰ خان اور حماد اعظم نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔اس سے پہلے ناردرن نے روحیل نذیر اور عمر امین کی 138 رنز کی پارٹنرشپ کی بدولت پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز بنائے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین روحیل نذیر نے 71 گیندوں پر 7 چوکوں اور 5 چھکوں کی بدولت 88 جبکہ عمر امین نے 78 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 83 رنز کی اننگز کھیلیں۔زاہد محمود نے 3 جبکہ محمد عباس نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ناردرن کے روحیل نذیر کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
اسٹیٹ بنک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں خیبرپختونخوا نے بلوچستان کو 23 رنز سے ہرادیا۔371 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں بلوچستان کی پوری ٹیم 47 اوورز میں 347 رنز پر ہمت ہارگئی۔ اوپنر عمران فرحت نے اپنے کرکٹ کیرئیر کے آخری میچ میں 88 گیندوں پر 17 چوکوں اور 3 چھکوں کی بدولت 123 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔ایاز تصور 53 اور اکبر الرحمٰن 50 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔خیبرپختونخوا کے عمران خان سینئر نے 4 اور آصف آفریدی نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔اس سے قبل خیبرپختونخوا نےعادل امین اور محمد حارث کی سنچریوں کی بدولت مقررہ پچاس اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 370 رنز بنائے۔ عادل امین نے 9 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 90 گیندوں پر 121 جبکہ محمد حارث نے 75 گیندوں پر 11 چوکوں اور 2 چھکوں کی بدولت 100 رنز کی اننگز کھیلیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 227 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ بلوچستان کے گوہر فیض نے 4 جبکہ تاج ولی نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔خیبرپختونخوا کے عمران خان سینئر اور عادل امین کو پلیئرز آف دی میچ قرار دیا گیا۔