گوادر میں نیاکرکٹ سٹیڈیم، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی تعریفی ٹویٹ ، خوبصورت تصاویر دیکھ کرجنوبی افریقہ کے کرکٹر بھی ششدر رہ گئے

تبریز شمسی

“ دنیا میں سب سے خوبصورت منظر والاکرکٹ سٹیڈیم کون سا ہے ، اس بارے میں تو ہر ایک کی اپنی اپنی رائے ہو گی مگر بلوچستان کے علاقہ گوادر میں نئے کرکٹ سٹیڈیم کی تصاویر دیکھ کر نہ صرف عام لوگ بلکہ پاکستان کے دورہ پر آئی جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی سشدر رہ گئے ہیں کہ لش گرین آؤٹ فیلڈ اور پہاڑوں میں گھرے اس گراؤنڈ کو دیکھ کر کس کا دل وہاں کھیلنے کو نہیں چاہے گا بلکہ پروٹیز کے سپنر تبریز شمسی نے تو ایک ٹویٹ میں سیریز کا تیسرا ٹی ٹوئنٹی اس گراؤنڈ میں کھلانے کی درخواست بھی کی ہے ۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی نے اپنا تربیتی کیمپ اکتوبر-نومبر 2020 میں اس خوبصورت گوادر کرکٹ سٹیڈیم میں ہی لگایا تھا، جس میں 50 کے قریب کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی ۔

31 جنوری کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے بھی ٹویٹ کی تھی کہ “بلوچستان میں گوادر کرکٹ سٹیڈیم سے زیادہ اگر کوئی مسحور کن سپورٹس وینیو ہے تو ہمیں دکھائیں ، ہم انتظار کریں گے “، آئی سی سی کے اس ٹویٹ اور گراؤنڈ کی تصاویر شیئر کرنے سے پاکستان کے اس نئے سٹیڈیم کو بہت boost ملا ہے ۔ ( ہماری اس پوسٹ کے ساتھ اٹیچ تصاویر میں آپ آئی سی سی کی اس ٹویٹ کا عکس بھی دیکھ سکتے ہیں )۔

گوادر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے جنوب مغربی ساحل پر ایک پورٹ سٹی ہے۔ یہ بحیرہ عرب کے ساحلوں پر اومان کے مقابل واقع ہے ۔ یاد رہے کہ 1783 سے 1958 تک گوادر سلطنت اومان کی ملکیت میں تھا ۔ اومان سے چار سال تک مذاکرات کے بعد پاکستان نے 8 ستمبر 1958 کو بندرگاہ گوادر کو تین ملین یو ایس ڈالروں میں سلطنت اومان سے خرید لیا تھا اور تقریباً 175 سال تک اومان کی حکمرانی میں رہنے کے بعد یہ 8 دسمبر 1958 کو سرکاری طور پر پاکستان کا حصہ بن گیا تھا ۔

پاکستان کے گوادر کو خریدنے کی وجہ اس کے رہائشیوں کی پاکستان کے ساتھ رہنے کی خواہش اور درخواست بھی تھی ، جس کی بناء پر پاکستان حکومت نے سلطنت اومان کے اس وقت کے بادشاہ سید بن تیمور سے اسے خریدنے کی خواہش ظاہر کی تھی ۔ گوادر کی حالیہ آبادی ایک لاکھ کے قریب ہے اور یہ فشنگ ولیج ، فائیو سٹار ہوٹل اور گوادر پورٹ کی وجہ سے مشہور ہے ۔ اس بندرگاہ ( پورٹ )کو 2007 میں سابق جنرل پرویز مشرف نےکھولا تھا ۔ ایک برطانوی اخبار کے مطابق آنے والے دنوں میں گوادر پاکستان کا دبئی بنے گا کہ اس سے پاکستان کی دنیا کی تمام منڈیوں تک بآسانی رسائی ممکن ہو جائے گی ۔

اسی شہر گوادر میں یہ کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کیا گیا ہے ، جسے گوادر کرکٹ گراؤنڈ کا نام دیا گیا ہے ۔ گزشتہ دنوں معروف گلوکار و ہوسٹ اور کرکٹ کمنٹیٹر فخر عالم نے بھی گوادر کرکٹ سٹیڈیم کی ایک مختصر ویڈیو اور تصاویر شیئر کی تھیں جبکہ بلوچستان کے وزیراعلی جام کمال بھی ٹویٹ کر چکے ہیں کہ یہ دنیا کے خوبصورت ترین سٹیڈیمز میں سے ایک ہو گا اور ان کی پوری کوشش ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو سکے ، اس سٹیڈیم میں انٹرنیشنل کرکٹ میچوں کا انعقاد کرایا جائے۔ واضح رہے کہ کرکٹ گراؤنڈ کے ساتھ ہی ایک بہت خوبصورت فٹ بال سٹیڈیم بنانے کی بھی منظوری ہو چکی ہے کہ گوادر جلد ہی دنیا بھر سے سیاحوں کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک بننے والا ہے ۔

جنوبی افریقہ کے بولر تبریز شمسی نے بھی اعتراف کیا ہے کہ گوادر کرکٹ گراؤنڈ دنیا کے تین خوبصورت سٹیڈیمز میں سے ایک ہو گا ۔ تبریز نے اس حوالہ سے کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ کے نیو لینڈ ز سٹیڈیم ، بھارت کے دھرم شالہ سٹیڈیم کے ساتھ گوادر کرکٹ سٹیڈیم کا بھی نام لیا ہے ۔ یقیناً کرکٹ کو پسند کرنے والوں خصوصا بلوچستان کے کرکٹروں کے لئے یہ بڑی خوشخبری ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل سٹارز کے ساتھ کھیل سکیں گے اور پاکستان کے اس صوبہ سے بھی باصلاحیت کرکٹر بڑی تعداد میں قومی کرکٹ کا حصہ بنیں گے ۔

error: Content is protected !!