لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)سابقہ کارکردگی:
ایڈیشن 2020: چیمپئن
ایڈیشن 2019: چوتھی پوزیشن
ایڈیشن 2018: تیسری پوزیشن
ایڈیشن: 2017: تیسری پوزیشن
ایڈیشن 2016: چوتھی پوزیشن
سال 2020 ہرکسی کے لیے ایک مشکل سال تھا،ایک طرف تو دنیا کو کورونا وائرس کی عالمی وبا ء تو دوسری طرف کچھ حادثات نے بھی ہمیں صدمے سے دوچار کیا۔کراچی کنگز نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں جگہ بنائی توایک طرف کامیابیوں کی خوشیاں تھیں تو دوسری طرف ہر دلعزیز شخصیت کراچی کنگز کے کوچ ڈین جونز کی وفات کی خبر نے سب کو صدمے سے دوچار کر دیا۔ڈین جونز فائنل سے چندہفتے قبل اچانک انتقال کر گئے تھے۔
ڈین جونز کو پیار سے ڈینو کہا جا تا تھا،انھوں نے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ٹیم پراپنا بہت مثبت اثر چھوڑا وہ ہر کسی کی پسندیدہ شخصیت بن چکے تھے۔یہ جونز ہی کی رہنمائی تھی کہ کراچی کنگز نے ٹورنامنٹ کے التواءسے قبل پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر جگہ بنائی ۔
جب نومبر 2020 میں ٹورنامنٹ کا پلے آف مرحلہ کھیلا جا رہا تھا تو کراچی کنگز کی ٹیم صرف ایک ہی مشن کے تحت کھیل رہی تھی اوروہ مشن تھا ڈینو کے لیے جیتنا۔
پلے آف مرحلے کے دوران ایک بڑی تصویرڈین جونز کی موجودگی کا احساس دلاتی رہی۔کراچی کنگز کا پورا اسکواڈ جذباتی انداز میں اپنے بہت پیارے ہیڈ کوچ کو یاد کرتا رہا۔
فائنل میں کراچی کنگز نے اپنے روایتی حریف لاہور قلندرزکو پانچ وکٹوں سے شکست دی اس کامیابی نے پورے شہر میں جش کا سمان بنا دیا کیونکہ سب جیت کے اس لمحے کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے۔
وائٹ بال میچز میں جنوبی افریقہ کے سابق اوپنر ہرشل گبز اب کراچی کنگز کے نئے کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں اور پاکستان ٹیم کے مایہ ناز پیسر اور سابق کپتان وسیم اکرم ڈائریکٹر آف کرکٹ کے طور پر کنگز کی ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے رکھتے ہیں۔
کراچی کنگز نے سیزن 2021 کے لیے ایک بہترین ٹیم کا انتخاب کیا ہے جو تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ٹیم کا ٹاپ آرڈر ایک مرتبہ پھر ٹی ٹونٹی کے ممتاز بیٹسمینوں بابر اعظم اور شرجیل خان پر مشتمل ہے۔
ایڈیشن 2021 میں کراچی کنگز کی کپتانی عماد وسیم کریں گے، انہیں تجربہ کار بابر اعظم اور محمد عامرکا ساتھ میسر ہوگا۔انگلینڈ کے الیکس ہیلزبھی ٹیم کا حصہ ہیں، اُدھر کراچی کنگز نے اسلام آباد یونائیٹڈ سے جنوبی افریقہ کے کولن انگرام کو پس لے لیا ہے،جس کی وجہ سے کراچی کنگز کا مڈل آرڈرمزید مضبوط ہوجائے گا۔کولن انگرام کو پاکستان سپر لیگ میں سب سے زیادہ 127 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل ہے یہ ریکارڈ انہوں نے 2019 میں شارجہ اسٹیڈیم میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف بنا یا تھا۔
انگلینڈ کے جو کلارک اپنی بہترین فارم میں ہیں انہوں نے گزشتہ سال انگلینڈ میں کھیلے گئے ٹی ٹونٹی میں 22 چھکے لگائے تھے۔ آل راؤنڈ ڈین کرسچن ٹی ٹونٹی کرکٹ کے نمایاں کھلاڑی ہیں وہ بھی ایونٹ میں کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔
افغانستان سے تعلق رکھنے والے آل راؤنڈر محمد نبی اپنی جارحانہ بیٹنگ اور نپی تلی بالنگ کی وجہ سے جانے جاتے ہیں وہ دنیا بھر کی مختلف لیگز میں عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کر چکےہیں، وہ اس ایڈیشن میں کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔
ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے چیڈوک والٹن بھی کراچی کنگز کے اسکواڈ کا حصہ ہیں،وہ وکٹوں کے پیچھے ذمہ داری نبھانے کے ساتھ ساتھ بہترین بیٹسمین بھی ہیں۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے دانش عزیز بھی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ تمام کھلاڑی دفاعی چیمپئین کراچی کنگز کا اثاثہ ثابت ہوں گے۔
اس دوران اٹھارہ سالہ قاسم اکرم پر بھی نظریں مرکوز ہوں گی، جنہوں نے ٹی ٹونٹی ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں اپنی شاندار بیٹنگ اور آف اسپن باؤلنگ سے سب کو متاثر کیا۔قاسم اکرم بہترین باؤلر ہونے کے ساتھ ساتھ شاندار بیٹسمین بھی ہیں ۔
محمد عامر کی قیادت میں میدان میں اترنے والے پیس اٹیک میں وقاص مقصود اور انڈر 19 کرکٹ سے ابھرنے والے ارشد اقبال بھی اسکواڈ میں موجود ہیں۔انہیں لیجنڈ وسیم اکرم کی رہنمائی حاصل ہوگی۔ نوجوان کرکٹر عباس آفریدی اور محمد الیاس بھی وسیم اکرم سے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
اسکواڈ: عماد وسیم (کپتان)، بابر اعظم، کولن انگرام، محمد عامر، شرجیل خان، چیڈوک والٹن، ڈین کرسچن، دانش عزیز، جو کلارک، محمد نبی، محمد عباس آفریدی، محمد الیاس، قاسم اکرم، ذیشان ملک، عامر یامین، ارشاد اقبال، وقاص مقصود، نور احمد ۔