یوتھ ہاکی کلب بلوز نے کراچی گلیڈی ایٹر کو 0-6 سے شکست دیکر کے ایچ اے انٹر کلب ہاکی چیمپین شپ جیت لی، فاتح ٹیم کے عبدالرحمن میچ کے بہترین کھلاڑی، زین العابدین چیمپئن شپ کے ایمرچنگ پیلئر اور حارث نصیر ایونٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، فائنل کے مہمان خاص قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن احمد عالم نے اولمپیئن کاشف جواد کے ہمراہ کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے،
کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس گلشن اقبال گلشن اقبال میں منعقدہ انٹر کلب ہاکی چیمپین شپ کا فائنل یوتھ ہاکی کلب بلو اور کراچی گلیڈی ایٹر ایچ سی کے درمیان کھیلا گیا، میچ کے اغاز سے ہی وائی ایچ سی نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا جس کے باعث پہلے ہاف میں ہی وائی ایچ سی بلو کو 0-5 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہو گئی تھی دوسرے ہاف میں فاتح ٹیم نے مزید ایک گول کر کے چیمپئن شپ کا ٹائٹل 0-6 سے اپنے نام کرلیا، فاتح ٹیم کے وسیم اسلم نے پہلے اور تیسرے، حارث نصیر نے پانچویں اور چودھویں، شہباز خان سولہویں اور علی آفریدی 31 ویں منٹ میں گول کرکے اپنی ٹیم کو چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا، فائنل کے موقع پر صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں و جنرل مینیجر پی ایچ ایف ویمنز ونگ سندھ سیدہ شہلا رضا نے کھلاڑیوں سے ملاقات کے موقع پر ایونٹ کی کامیابی پر حیدر حسین اور ان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 32 ٹیموں پر مشتمل کلب چیمپئن شپ کی کامیابی سے ثابت ہوگیا کہ کے ایچ اے کی محنت رنگ لارہی ہے، امید ہے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ویژن کے مطابق ہاکی کی بحالی کا مشن جلد مکمل ہوگا، فائنل کے اختتام پر مہمان خاص سابق کپتان اولمپیئن احمد عالم نے اولمپیئن کاشف جواد، کے ایچ اے کے پیٹرن انچیف میجر جنرل ریٹائرڈ طارق حلیم سوری، چیئرمین گلفراز احمد خان، ماذ جی کے سی ای او ندیم احمد، چیف ایگزیکٹو سرٹوریا ڈی ایمبیسیڈر سرفراز اکبر،۔ زی گروپ کے بانی و صدر ذیشان الطاف لویا، کے ایچ اے کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر ایس ماجد اور نائب صدر ڈاکٹر ثاقب انصاری سمیت دیگر کے ہمراہ کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے،
تسنیم عثمانی، پرویز اقبال اور سلمان شیخ پر مشتمل کے ایچ اے کی سلیکشن کمیٹی کے فیصلے کے مطابق فاتح ٹیم کے عبدالرحمن فائنل کے بہترین کھلاڑی، زین العابدین چیمپئن شپ کے بہترین ایمرچنگ پیلئر اور حارث نصیر ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، فائنل میں کمنٹری کے فرائض انٹرنیشنل ہاکی پلیئرز عارف بھوپالی اور خالد پراچہ نے انجام دی یئے،