رمضان المبارک کی آمد ، سپورٹس کے کوچز تنخواہوں کیلئے پریشان
مسرت اللہ جان
خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے روزگاری سے متعلقہ معاملات میں رمضان المبارک کے قریب زیادہ فکرمندیاں بڑھ رہی ہیں۔ چند کوچز جنہیں سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے چار ماہ سے زائد عرصے سے تعینات کیا ہوا ہے،
ان کو اب تک تنخواہ نہیں دی گئی، جبکہ دیگر جو فارغ ہوچکے ہیں وہ بھی ڈائریکٹریٹ میں مقرر کردہ رہتے ہیں کیونکہ ان کا تجربہ صرف کھیلوں کے شعبوں تک محدود ہے۔ ان کی ذاتی معاشی مشکلات کے ساتھ ساتھ روزگار کی مشکلات بھی ہیں۔
اس دور میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کوچوں کو اپنے لئے روزگار کا راستہ سمجھ رہی ہے۔ جون 2023 سے فراغت کے بعد بھی کچھ کوچز ادائیگی کے منتظر ہیں، جبکہ سابق ڈائریکٹر جنرل خالد محمود کے آمد کے بعد تعیناتی کیلئے کوئی اقدام نہیں ا±ٹھایا گیا۔
پشاور سپورٹس کمپلیکس میں ملازمین کی ایک اور تعینات سے متعلقہ کوچ نے نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کا نام ظاہر کیا گیا تو ان کی ملازمت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
دوسرے کوچ نے بھی اپنے روزانہ کے کام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کام کے غائب ہونے سے متعلقہ کھلاڑیوں کو متاثر ہوتے ہیں، لیکن صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو ان کی روزگار اور تنخواہوں کا خیال رکھنا چاہئیے