کے پی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے حیات آباد کمپلیکس پر ریونیو ،
اخراجات سے متعلق معلومات تاحال فراہم نہیں کی
مسرت اللہ جان
خیبرپختونخوا کے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کو حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں خدمات انجام دینے والے تینوں ایڈمنسٹریٹرز کے دور میں ہونے والی آمدنی سے متعلق مالی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
تاہم، محکمہ کمائی ہوئی آمدنی اور اخراجات کی رقم، بشمول 2021 سے 2024 تک کمپلیکس کی دیکھ بھال اور باقاعدگی سے دیکھ بھال پر خرچ کی گئی رقم پر بہت ساری درخواستوں اور حق اطلاعات کمیشن کے سامنے دائر کی گئی اپیلوں کے باوجود خاموش رہا۔
یہ شکایات محکمہ کی جانب سے معلومات کو ظاہر کرنے میں ہچکچاہٹ کے بارے میں سامنے آئیں خاص طور پر جب حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے تحت سب سے زیادہ کمانے والا کمپلیکس ہے۔
مختلف انتظامیہ کے دوران تعینات ملازمین کی تعداد میں اتار چڑھاو کے ساتھ ساتھ ریونیو کے اعداد و شمار میں اس طرح کے تضادات نے مالی بے ضابطگیوں کی ایسی بدگمانیوں کو ہوا دی ہے۔
عوام معلومات کو واضح کرنا چاہتے ہیں اور زیادہ تر لوگ اس محکمہ کے پیچھے محرکات پر شک کرتے ہیں کیونکہ یہ ایسی اہم معلومات دینے سے انکار کرتا ہے، خاص طور پر مالیاتی ریکارڈ پر، جس میں صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے بدعنوانی اور بدانتظامی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔