21ویں صدی میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے ان دو بھائیوں سے زیادہ بہترین ہارڈ ہٹر نہیں پیدا کیے !
رپورٹ ; آصف نواز تنولی
کامران اکمل کی کیپنگ اور عمر اکمل کی تھوڑی بہت غیر اخلاقی سرگرمیوں پر تنقید بنتی ہے مگر جو کام وہ کریز پر کرتے تھے اس میں ان کا کوئی ثانی نا تھا ان دو بھائیوں کو آسٹریلیاء کا دشــمن بھی کہا جاتا تھا
کیونکہ یہ آسٹریلوی بالنگ کو کھیلنا بہت پسند کرتے تھے کامران اکمل نے تو تقریباً اپنی کرکٹ پوری ہی کھیلی مگر عمر اکمل نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار کر اپنے کیریئر کا چراغ وقت سے پہلے بجھا دیا !
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2010 عالمی کپ 2011 جبکہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2014 میں عمر اکمل کی آسٹریلیاء کیخلاف آپ نے اگربیٹنگ دیکھی ہے تو پھر آپ کو دلائل دینے کی ضرورت نہیں
عمر اکمل نے جس طرح مچل جانسن شان ٹیٹ بریٹ لی ڈگ بولنجر مچل اسٹارک شائن واٹس اور کلٹر نائل کا سامنا کیا تھا وہ اس کی اہلیت کا منہ بولتا ثبوت تھا !
آج ہمارے بیٹسمینوں میں ایک ہی بیٹسمین ایسا ہے جو تھوڑی بہت دلیرانہ بیٹنگ کرتا ہے مگر وہ بھی زیادہ اسپنرز پر حملہ آور ہوتا ہے جبکہ اکمل برادرز نے ہمیشہ تیز رفتار بالنگ کے پرخچے اڑائے ہیں !