کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) عمر ایسوسی ایٹس نے نیا ناظم آباد رمضان کپ کا ٹائٹل تیسری بار جیت کر ایک نئی تاریخ رقم کردی۔ تیسرا ٹائٹل جیتنے کیلئے انہیں 4سال انتظار کرنا پڑا۔قبل ازیں 2013اور 2014میں انہوں نے فاتح ٹرافی کو اپنے شو کیس کی زینت بنایا تھا۔پانچویں ایڈیشن کا فائنل عمر ایسوسی ایٹس اور نیشنل بینک کے مابین کھیلا گیا جو بالترتیب سدر ن گیس اور اسٹیٹ بینک کو ہراکر فائنل میں پہنچی تھیں۔ جہاں عمر ایسوسی ایٹس نے 29رنز کی فیصلہ کن برتری کے ساتھ تیسری بار ایونٹ کی فاتح بنی۔بلال آصف (نیشنل بینک)کو 10وکٹ کے ساتھ 82رنز بنانے پر پلیئر آف دی ٹورنامنٹ، بہترین بیٹسمین صاحبزادہ فرحان (اسٹیٹ بینک)رہے جنہوں نے مجموعی طور پر302رنز بنائے۔ ظفر گوہر (سدرن گیس) کو بہترین بولر قرار دیا گیا۔ مہمان خصوصی محمد زبیر، گورنر سندھ نے فاتح ٹیم کے کپتان حافظ سعد نسیم کو ونر ٹرافی اور 12لاکھ اوررنر اپ نیشنل بینک کے کپتان بلال آصف کو 6لاکھ روپے کیش کے علاوہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ، بہترین بولر اور بہترین بیٹسمین کو 25,25ہزار روپے کے علاوہ مین آف دی فائنل عمر ایسوسی ایٹس کے محمد نواز اور عثمان خان میں 40ہزار روپے مساوی تقسیم کئے۔تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر گورنر سندھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عارف حبیب گذشتہ 6سالوں سے رمضان میں یہاں کرکٹ کا میلہ سجاتے ہیں۔میں انہیں اوران کی پوری ٹیم کو ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ شاہد آفریدی کی فائنل میں آمد نے فائنل کو اور یادگار بنادیا ہے۔شاہد آفریدی نے مختصر خطاب میں کہا کہ عارف حبیب نے کرکٹ کا ایک خوبصورت اسٹیڈیم کرکٹرز کو دیا ہے جہاں رمضان میں باقاعدگی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے اور پورے ملک سے کھلاڑی یہاں جمع ہوکر کراچی کے شائقین کو اپنے کھیل سے محظوظ کرتے ہیں۔ندیم عمر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ان کی ٹیم نے ایونٹ کی فاتح ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ میزبان عارف حبیب نے جملہ مہمانوں سے اظہار تشکرکرتے ہوئے کہا کہ میں خصوصی طور پر گورنر سندھ محمد زبیر کا شکر گذار ہوں جو ہر سال یہاں فائنل میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہیں ان کے بغیر یہ ٹورنامنٹ نامکمل ہے۔ شاہد آفریدی نے اپنی گھریلو مصروفیات میں سے قیمتی وقت نکال کر میری عزت افزائی کی ہے اور ان کی آمد ے کھلاڑیوں اور شائقین بھی پُرجوش رہے۔ اس موقع پرصدر کے سی سی اے،ندیم عمر، سی ای او، جاویداں کارپوریشن، صمد حبیب، فواد اعجاز، مہتاب چاؤلہ،آرگنائزنگ سیکریٹری عمران حق ودیگر بھی موجود تھے۔شائقین سے مکمل طور پر بھرے ہوئے نیا ناظم آباد کے لوائی اسٹیڈیم پر عمر ایسوسی ایٹس نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20اوورز میں 7وکٹوں پر 201رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا۔عثمان خان نے 6چوکوں اور 4�چھکوں کی مدد سے 71رنز کی نمایاں اننگز کھیلی۔ عمر اکمل نے 46رنز میں 5چوکے اور 2چھکے لگائے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان پہلی وکٹ پر 64رنز جوڑے گئے۔ خوشدل شاہ نے 3چوکے لگا کر 20رنز بنائے اور چوتھی وکٹ پر عثمان خان کے ہمراہ 51رنز کی شراکت داری قائم کی۔محمد نواز نے 29رنز میں 3بار گیند کو باؤنڈری لائن کے باہر پھینکا اور ایک بار گیند کو باؤنڈری لائن کراس کرائی۔ بلال آصف نے 21رنز اور غلام مدثر نے 46رنز پر 2,2حریف بلے بازوں کو میدان سے رخصت کیا۔ سہیل تنویر اور رضا علی ڈار کے حصہ میں ایک ایک وکٹ آئی۔نیشنل بینک کی جوابی اننگز مقررہ اوورز میں 8وکٹوں پر 172رنز تک محدود رہی۔ احسن علی 42رنز بنا کراپنی ٹیم کے ٹاپ اسکورر رہے۔ انہوں نے 4چوکے اور 3چھکے لگائے۔ رضا علی ڈا کے 37رنز میں 3چھکے شامل تھے۔ بلال آصف نے 3�چھکوں کی مدد سے 22رنز اسکور کے۔ رمیز راجہ کے 16رنز 2چھکوں پر مشتمل تھے۔ محمد نواز نے 26رنز کے عوض 3کھلاڑیوں کو چلتا کیا۔ انور علی کے ہاتھ 24رنز پر 2وکٹیں لگیں۔محمد عرفان اور عاشق علی نے ایک ایک وکٹ پر اکتفا کیا۔