لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مالی سال 19-2018 کے 6 ارب 40 کروڑ روپے بجٹ کی منظوری دے دی جس میں ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے گزشتہ برس کے مقابلے میں 89 فیصد اضافہ کیا گیا۔چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی صدارت میں ہونے والے پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے 49 ویں اجلاس میں بورڈ کے آ ئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی جس میں آمدن کا ہدف 6 ارب 40 کروڑ اور اخراجات کا تخمینہ 5 ارب 70 کروڑ روپے ہے۔پی سی بی کے بجٹ میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے اخراجات شامل نہیں کیے گئے ہیں۔بجٹ میں رواں مالی سال آمدن میں 133 فیصد اضافے کی توقع ہے اور اسی طرح ڈومیسٹک کرکٹ میں پچھلے سال کے مقابلے میں 89 فیصد بڑھا دیا گیا اور مجموعی رقم 91 کروڑ 36 لاکھ اور 60 ہزار روپے ہوگی۔پی سی بی کے بجٹ میں کرکٹ ڈویلپمنٹ، ٹیلنٹ ہنٹ، اکیڈیمیز اور دیگر پروگراموں پر ایک ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 52 فیصد زیادہ ہے۔کراچی، راولپنڈی اور ملتان کے اسٹیڈیم کے علاوہ لاہور، ملتان اور کراچی کی کرکٹ اکیڈیمیز کے علاوہ کرکٹ انفراسٹرکچر سمیت دیگر اخراجات کے لیے 2 ارب 66 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔گورننگ بورڈ کے اجلاس کے دوران کہا گیا کہ گزشتہ برس پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں ہی پی سی بی نے اپنا ہدف حاصل کرلیا ہے اور پی سی بی کی آمدن کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے جبکہ پی ایس ایل 2019 کا بجٹ تیسرے کوارٹر میں منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔چیئرمین نجم سیٹھی نے اجلاس میں ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے مکمل کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔انھوں نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے پی ایس ایل کے فائنل اور ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز آمدنی ہوئی جبکہ اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔چیئرمین پی سی بی نے ویمن کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ کی تبدیلی کے بعد ہونے والی بہتری سے بھی شرکا کو اگاہ کیا۔انھوں نے قومی کرکٹ ٹیم کے مستقبل میں دورے کے پروگرام کے بارے میں بتایا کہ ٹیم 2018 سے 2023 کے دوران مختلف طرز کے مجموعی طور پر 123 میچ کھیلے گی۔پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں بورڈ کے 5 سالہ اسٹریٹجک منصوبہ بھی زیر بحث رہا اور اراکین نے اپنی آرا دی۔شرکا نے ایشیا کپ کو بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے لیے پی سی بی کی جانب سے کی گئی کاوشوں کو سراہا گیا۔