پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ)ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبر پختونخوا نے انڈر23 گیمز 2018 کی پہلے مرحلے میں 284 خواتین کھلاڑیوں کو تعلیمی سکالر شپس کی رقم دینے کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، میل کھلاڑیوں کے سکالر شپ کیلئے شیڈول کا اعلان بعد میں کیاجائیگا۔خواتین کھلاڑیوں کیلئے تقاریب صوبے کے سات ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوں گی اس سلسلے میں ڈی جی سپورٹس جنید خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سکالر شپ تقسیم کیلئے ڈائریکٹریس سپورٹس رشید ہ غزنوی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جن کے دیگر ممبران میں سابق انٹر نیشنل ایتھلیٹ و ایڈمنسٹریٹ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس سید جعفر شاہ، اکاؤنٹ آفیسر شکیل احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیڈ کواٹر حامد علی ، اورمس ہادیہ بتول شامل ہیں جو کہ تمام ریجن میں شیڈل کے مطابق سکالر شپ تقسیم کرینگے، شیڈول کے مطابق پشاور میں سکالر شپس کی رقوم کی تقسیم پچیس فروری کو حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں صبح 9.30 سے شام 5.30 تک کی جائے گی جس میں 106 کھلاڑیوں میں سکالر شپس کی رقوم تقسیم کی جائیں گی ‘مردان میں سکالر شپس کی رقوم26 فروری کو صبح ساڑھے دس بجے سے شام تک مردان سپورٹس کمپلیکس میں تقسیم کی جائیں گی جہاں 107 کھلاڑیوں میں یہ رقوم تقسیم کی جائیں گی‘ہزارہ ڈویژن میں پینتیس کھاڑیوں میں رقوم کی تقسیم صبح گیارہ سے سہ پہر چار بجے تک ہاکی گراؤنڈ ‘آر ایس او آفس ایبٹ آباد میں کی جائے گی ‘ڈی آئی خان میں آٹھ کھلاڑیوں میں چار مارچ کو صبح ساڑھے دس سے دوپہر دو بجے تک ڈی آئی خان سپورٹس کمپلیکس بنوں میں دو کھلاڑیوں میں پانچ مارچ کوصبح دس سے بارہ بجے تک بنوں سپورٹس کمپلیکس‘کوہاٹ میں تین کھلاڑیوں میں پانچ مارچ کو سہ پہر ساڑھے تین سے شام پانج بجے تک کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس اور سوات کی 23 کھلاڑیوں میں سکالر شپس کی رقوم کی تقسیم سات مارچ کو صبح ساڑھے دس سے سہ پہر تین بجے تک مکان باغ ہاکی گراؤنڈ ‘ڈی ایس او آفس سوات میں کی جائے گی ۔میٹرک کے 84 کھلاڑیوں کیلئے 12 ہزار روپے سالانہ ، ایف اے ایف ایس سی کے 105 کھلاڑیوں کیلئے 24 ہزار روپے سالانہ ، بی اے بی ایس سی اور بی ایس پروگرام کے 113 کھلاڑیوں میں 36 ہزار روپے سالانہ جبکہ ماسٹر اور ایم فل کے سات کھلاڑیوں میں 48 ہزار روپے سالانہ دیئے جائینگے جو کہ ٹوٹل 83 لاکھ 64 ہزار روپے بنتی ہے ۔ کھلاڑیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رقوم کے حصول کے لئے بروقت اپنے تمام دستاویزات ‘شناختی کارڈ‘والد شناختی کارڈ‘ڈومیسائل وغیرہ لائیں ‘ جن کھلاڑیوں کے نام فہرست میں شامل نہیں ہوں وہ فوری طور پر ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ کریں تا کہ ڈیٹا میں ان کی کمی کو دور کیا جاسکے۔