نئی دہلی (سپورٹس لنک رپورٹ)کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بھارتی ٹینس فیڈریشن نے یو ٹرن لیتے ہوئے ڈیوس کپ ٹائی اسلام آباد کے بجائے کسی اور ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ایشیا اوشیانا گروپ ون ٹائی مقابلے اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس کمپلکس میں 14 اور 15 ستمبر کو ہونا ہیں، جس کے لیے ٹینس کی عالمی تنظیم آئی ٹی ایف نے بھی باضابطہ اسلام آباد کو سیکیورٹی کے حوالے سے کلیئر قرار دیتے ہوئے مقابلوں کے انعقاد کی منظوری دیدی ہے۔مقابلوں میں شرکت کے لیے بھارت نے بھی جولائی میں اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کردی تھی لیکن اب تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پاکستان اور بھارت میں جاری کشیدگی کے باعث بھارت نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے ڈیوس کپ کا مقام کسی اور ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر پراوین مہاجن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں کشیدگی اور غیر متوقع صورتحال کے باعث ہم نے آئی ٹی ایف ڈیوس کپ ٹائی کے میچز غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پراوین مہاجن نے کہا کہ میں پرامید ہوں کہ ڈیوس کپ ٹائی کا مقام تبدیل کردیا جائے گا کیونکہ پاکستان نیوٹرل وینیوز پر کھیلنے کا عادی ہے، ہم نے جو آئی ٹی ایف سے درخواست کی ہے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اس کا جواب ہمیں مل جائے گا۔ٹاپ بھارتی ٹینس اسٹار مہیش بھوپاتی سمیت دیگر کھلاڑیوں نے بھی اسلام آباد جاکر ڈیوس کپ مقابلوں میں شرکت سے انکار کیا ہے۔دریں اثنا پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر خالد رحمانی نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ڈیوس کپ ٹائی کے لئے بالکل محفوظ ہے، ٹینس کی انٹرنیشنل باڈی بھی اس کی تصدیق کرچکی ہے، اس کا تین رکنی وفد پندرہ دن قبل اسلام آباد آیا تھا اور مقابلوں کے انعقاد کے لیے اسے کلیئر قرار دیا تھا۔پاکستان ٹینس فیڈریشن کی جانب سے اس ٹائی کے لئے تمام تیاریاں مکمل ہیں، ہمارا کوئی ایشو نہیں ہے لیکن اب موجودہ صورتحال میں بھارت کی درخواست پر آئی ٹی ایف کیا فیصلہ کرتی ہے اس کا انتظار کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ بھارت کی ٹینس ٹیم نے ڈیوس کپ ٹائی کے لیے 55 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنا ہے، بھارتی ٹیم1964 میں آخری مرتبہ پاکستان آئی تھی اور میزبان کو 0-4 سے ہرایا تھا جبکہ 2006 میں پاکستان نے ممبئی میں بھارت کو 2-3 سے شکست دی تھی۔