کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)گذشتہ دنوں ہونے والے سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے انتخابات میں عبدالحلیم بن کادر اپنے نائب صدر ناصری ہارون سے ،12-9 ووٹوں کے فرق سے شکست کھاگئے ۔ناصری ہارون نے بحیثیت صدر سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن حلف اٹھالیا ہے ۔ناصری ہارون کو 2013 میں عبدالحلیم سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن میں لےکر آئے تھے ۔اس موقع پر عبدالحلیم بن کادر نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے کہ ناصری ہارون سنگاپور میں سیپاک ٹاکرا کے فروغ میں کیا کردار ادا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے دور میں 2001 سے 2019 تک سنگاپور نے سی گیمز میں ایک دفعہ سلور اور 9 دفعہ کانسی کا جبکہ ایشین گیمز میں دو مرتبہ کانسی کا تمغہ حاصل کیا ۔
69 سالہ عبدالحلیم بن کادر 1982 سے 1999 تک سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل جبکہ 2000 سے 2012 اور 2016 سے 2019 تک صدر کے عہدے پر فائز رہے ۔
بااختیار عبدالحلیم بن کادر سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے منظر سے تو باہر ہیں لیکن وہ انٹرنیشنل سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے سیکریٹری اور ایشین سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے صدر کے عہدے پر موجود ہیں اور وہ سیپاک ٹاکرا کے کھیل کو پوری دنیا میں فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں ۔ عبدالحلیم بن کادر نے بتایا کہ انٹرنیشنل سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے صدر جنرل چارخ اریراچاکرن ، ایشین سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل بونچائی لارپی پت،فارق عبدالحلیم اور دیگر ممبران کی انتھک محنت و لگن کی وجہ سے 2026 میں بینکاک تھائی لینڈ میں ہونے والے یوتھ اولمپک گیمز اور 2032 میں انڈونیشیا میں ہونے والے اولمپک گیمز میں سیپاک ٹاکرا کو شامل کیا جائے گا ۔
پاکستان سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے صدر سعد عثمانی اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران نے عبدالحلیم بن کادر اور انکی ٹیم کو سیپاک ٹاکرا کے کھیل کو اولمپک میں شامل کرانے کی کوششوں کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔انہوں نے مزید کہا کہ IOC کے چارٹر کے مطابق IOC میں شامل ہونے کیلئے 75 ممالک کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت ہمارے پاس 50 ممالک موجود ہیں جس میں 13 ممالک عارضی ہیں ۔
اس وقت سیپاک ٹاکرا اور دیگر پانچ کھیلوں کو اولمپک چینل میں شامل کیا گیا ہے جس سے سیپاک ٹاکرا کے کھلاڑیوں اور ممالک کو بہت فائدہ ہورہا ہے ۔آخر میں انہوں نے کہا کہ سنگاپور سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کے انتخابات ہر دو سال بعد ہوتے ہیں مجھے پوری امید ہے آئندہ انتخابات میں مجھے کامیابی ملے گی۔