کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)سرفراز احمد، اسد شفیق اور انور علی سمیت کئی قومی ٹیسٹ کرکٹرز کی رہنمائی میں اپنا لڑکپن گزارنے والے سعود شکیل نے محض بارہ سال کی عمر میں ہی باقاعدہ کلب کرکٹ کھیلنا شروع کردی تھی۔
فیڈرل بی ایریا کراچی کی گلیوں میں کرکٹ کھیلنے والے سعود شکیل نے سری لنکا کے کمار سنگاکارا کو اپنا آئیڈیل بنایا اوراپنے گھر سےصرف 7 کلومیٹر دور نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے تاریخی میدان میں ملک کی نمائندگی کا خواب سجایا۔ نوجوان کھلاڑی کی پر اعتماد اور پر عزم شخصیت نے تیرہ سال بعدہی اس کے خواب کو حقیقت کا روپ دے دیا۔
سعود شکیل کا کہنا ہے کہ وہ پندرہ جنوری کو منعقدہ چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کی پریس کانفرنس نہیں دیکھ سکے مگر جیسے ہی چیف سلیکٹر نے ٹیم کا اعلان کیا تو ٹیم ہوٹل میں موجود سندھ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ان کے کمرے کے دروازے پر دستک دینا شروع کردی۔
نوجوان بیٹسمین نے کہا کہ ٹیم میٹ غلام مدثراور ٹیسٹ کرکٹرز اسد شفیق نے انہیں یہ خوشخبری سنائی۔ پچیس سالہ بیٹسمین کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کرکٹ کی بنیادی ٹیکٹکس پر رہتے ہوئے بیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں،اولڈ اسکول کرکٹ کی طرح زیادہ دیر کریز پر گزارنااور اسٹرائیک روٹیٹ کرنا ان کی قوت ہے۔
بائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے پاکستان کی نمائندگی سے متعلق اپنے خواب کے پایہ تکمیل ہونے کا یقین تھا مگر گزشتہ دو سالوں سے ان کے اعتماد اور حوصلے میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا، انہیں یقین تھا کہ انہیں جلد پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملنے والا ہے۔
سعود شکیل اب تک 46 فرسٹ کلاس میچوں میں 48.78 کی اوسط سے 10 سنچریوں اور 17 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3220 رنز بناچکے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی بہترین اننگز 174 رنز ہے۔ سعود شکیل لیفٹ آرم اسپن باؤلنگ کا ہنر بھی جانتے ہیں۔وہ اب تک فرسٹ کلاس کرکٹ میں 23 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
67 لسٹ اے میچز میں 46.01کی اوسط سے 2347 رنز بنانے والے سعود شکیل کا بہترین اسکور 134 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز ہے۔ وہ اپنے لسٹ اے کیرئیر میں بالترتیب 26 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
پچیس سالہ کرکٹر کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت مرحلہ وار ہوئی۔ دسمبر 2011 میں پی سی بی پیپسی انڈر 16 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کراچی انڈر 16 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے سعود شکیل کو دسمبر 2013 میں پہلی مرتبہ پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا حصہ بنایا گیا،انہوں نے 2014 میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی قیادت کی پھر2016 میں انہیں پاکستان اے کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
وہ 2016 میں قومی اے کرکٹ ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ کا دورہ کرچکے ہیں۔ بابراعظم کی قیادت میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی قومی اے کرکٹ ٹیم میں سعود شکیل کے علاوہ فخر زمان، محمد عباس، حسن علی، شاداب خان ، عامر یامین اور محمد نواز بھی شامل تھے۔ دورے کے دوران سعود شکیل نے ایک 4روزہ اور4 ایک روزہ میچز میں قومی اے کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
انہوں نے سوا سال قبل اے سی سی ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ 2019 میں قومی ایمرجنگ ٹیم کی قیادت کی تھی۔پاکستان نے ایونٹ میں فتح حاصل کی تھی۔
پچیس سالہ کرکٹر کا کہنا ہےکہ بطور بائیں ہاتھ کے بلے باز سری لنکا کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی کمارا سنگاکارا کی بیٹنگ نے انہیں بہت متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی نمائندگی کے دوران سینئر کرکٹرز سرفراز احمد اور اسد شفیق نے انہیں ہمیشہ بہت اسپورٹ کیا۔
سعود شکیل کا کہنا ہےکہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی قیادت کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر بہت خوش ہیں تاہم ان کا اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کا مستقل رکن بننا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود کو بہت خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ وہ پاتھ ویز کرکٹ سے آگے آئے اور سب سے بڑی سطح پر پہنچ کر ملک کی نمائندگی کا مرحلہ وار سفر اب مکمل ہونے والا ہے۔