پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ پنڈی ٹیسٹ کی وکٹ ڈر کر نہیں بنائی، کراچی کی وکٹ سپنرز کو مدد کرے گی، دو اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے ممکن ہے پلیئنگ الیون میں شامل ہوں۔کراچی میں ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ پچ جیسی بھی ہو پرفارم کرنا اہم ہوتا ہے، ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹ اہمیت کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے جس سپنر کا ڈیبیو ہو رہا ہے اس کو دیکھا نہیں، اس کی ویڈیو دیکھ کر تیاری کریں گے، پنڈی ٹیسٹ میں انفرادی اور بحیثیت ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی
کوشش کریں گے تسلسل کو برقرار رکھیں۔بابر اعظم نے کہا کہ کنڈیشنز دونوں ٹیموں کیلئے اہم ہیں، پنڈی کی نسبت کراچی میں گرمی زیادہ ہے، یہ تاثر غلط ہے ہم آسٹریلیا سے ڈر رہے ہیں، یہ تاثر بھی غلط ہے کہ پاکستانی بلے باز سست کھیلے، یہ کسی نے نہیں دیکھا کہ پنڈی میں امام الحق کم بیک اور عبداللہ شفیق کیرئیر کا چوتھا ٹیسٹ کھیل رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گھبرانے والی کوئی بات نہیں ہے، ہر وینیو پر الگ کنڈیشن ہوتی ہے، پچ سے کچھ نہیں ہوتا، آپ کو پرفارم کرنا پڑتا ہے، جان مارنی پڑتی ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ بیٹنگ بولنگ دونوں ہماری سٹرینتھ ہیں، کبھی بولنگ تو کبھی بیٹنگ میچ میں جیت کا سبب بنتی ہے۔کپتان نے عندیہ دیا کہ کراچی ٹیسٹ کیلئے پلیئنگ الیون میں تبدیلی ہوگی، آج مزید وکٹ کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کریں گے۔