ٹی20 ورلڈ کپ ;جنوبی افریقہ اور سری لنکن بلے بازوں کی سست بیٹنگ کا ریکارڈ
…………اصغر علی مبارک ……..
ٹی20 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ اور سری لنکن بلے بازوں نے سست بیٹنگ کر کے نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔گروپ ڈی کے میچ میں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سےشکست دی۔
نیویارک میں باؤلرز کے لیے سازگار ایک مشکل وکٹ پر بلے بازوں کے لیے بیٹنگ کرنا محال ہو گیا اور جہاں سری لنکن ٹیم کے 77 رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد افریقی ٹیم بھی ہدف کے تعاقب میں 4 وکٹیں گنوا بیٹھی۔
میچ میں دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نے سست رفتار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا جہاں سری لنکن کھلاڑیوں نے 115 گیندوں پر 77 رنز بنائے توجنوبی افریقہ نے بھی ہدف حاصل کرنے کے لیے 98 گیندوں کا سہارا لینا پڑا۔
میچ میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ریکارڈ ڈاٹ گیندیں کھیلیں اور ٹی20 ورلڈ کپ کا نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔ دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر 214 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 127 ڈاٹ گیندیں کھیلیں جو ٹی20 ورلڈ کپ کا عالمی ریکارڈ ہے۔
اس سے قبل سب سے زیادہ 123 ڈاٹ گیندیں 2007 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان میچ میں کھیلی گئی تھیں۔ ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں سب سے زیادہ 148 ڈاٹ گیندیں 2008 میں آئرلینڈ اور کینیا کے درمیان میچ میں کھیلی گئی تھیں۔
جنوبی افریقہ نے ورلڈ کپ 2024 میں باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت سری لنکا کو شکست دے کر عالمی کپ کا کامیابی سے آغاز کیا۔ گروپ ڈی کے میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔
سری لنکا کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب اننگز کے تیسرے ہی اوور میں پاتھم نسانکا صرف تین رنز بنانے کے بعد چلتے بنے۔ کوشل مینڈس اور کمندو مینڈس نے مل کر اسکور 31 تک پہنچایا ہی تھا
کہ جنوبی افریقی کپتان نے باؤلنگ پر ایک اینڈ سے اینرچ نوکیا اور دوسرے اینڈ سے کیشپ مہاراج کو متعارف کرایا جنہوں نے چند اوورز میں ہی سری لنکن بیٹنگ لائن کو تہس نہس کردیا۔
نوکیا نے 31 کے مجموعی اسکور پر کمندو مینڈس کو چلتا کیا تو اگلے ہی اوور میں مہاراج نے دو شکار کرتے ہوئے کپتان ونندو ہسارنگا کے ساتھ ساتھ سدیرا سمارا وکراما کا کام بھی تمام کردیا، دونوں ہی کھلاڑی کھاتا تک کھولنے میں ناکام رہے۔
کگیسو ربادا نے دو وکٹیں حاصل کیں ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ نوکیا نے اگلے اوور میں کوشل مینڈس کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی اور یوں 10 اوورز کے اختتام پر سری لنکن ٹیم 40 رنز پر پانچ وکٹیں گنوا چکی تھی۔
سری لنکن ٹیم کی بیٹنگ لائن کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 12اوورز تک وہ صرف چوکے مار سکی تھی اور اسی اوور میں نوکیا نے ایک اور شکار کرتے ہوئے تیسری وکٹ بھی حاصل کر لی۔
45 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد تجربہ کار اینجلو میتھیوز کا ساتھ دینے داسن شناکا آئے اور دونوں چند چھکے لگا کر اسکور کو 68 تک پہنچایا لیکن کگیسو ربادا نے شناکا کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو ساتویں کامیابی دلا دی۔
سری لنکا کی 100 کے ہندسے تک رسائی کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب نوکیا نے چوتھا وار کرتے ہوئے 16 رنز بنانے والے میتھیوز کا کام تمام کردیا۔
سری لنکا کی پوری ٹیم 20ویں اوور کی آخری گیند پر صرف 77 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور اس کے آٹھ کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ جنوبی افریقہ باؤلرز نے شاندار نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا
جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نوکیا اور اوٹنیل بارٹ مین نے اپنے چار اوورز کے کوٹے میں بالترتیب 7 اور 9 رنز دیے۔ پروٹیز کی جانب سے نوکیا نے 7 رنز کے عوض چار، مہاراج اور ربادا نے دو، دو جبکہ بارٹ مین نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں ایک مشکل وکٹ پر جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کو بھی رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا دوسرے ہی اوور میں ریزا ہینڈرکس صرف 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
ابھی اسکور 23 تک پہنچا ہی تھا کہ داسن شناکا نے کپتان ایڈن مرکرم کی اننگز کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلا دی۔ سری لنکا کو اسی اوور میں ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے کوشل مینڈس جنوبی افریقی بلے باز ٹرسٹان اسٹبس کا کیچ نہ لے سکے۔
اس موقع سے اسٹبس نے فائدہ اٹھایا اور کوئنٹن ڈی کوک کے ساتھ مل کر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی لیکن 51 کے مجموعے پر تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز کی 20 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
اسکور میں 7 رنز کے اضافے سے اسٹبس کی 13 رنز بنا کر چلتے لیکن ڈیوڈ ملر اور ہنری کلاسن نے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرادیا۔
جنوبی افریقہ نے 22 گیندوں قبل ہدف حاصل کر کے میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ دو قیمتی پوائنٹس بھی حاصل کر لیے۔ اینرچ نوکیا کو ان کی شاندار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔