"زنگ آلود واٹر کولر: کے پی کے اسپورٹس کمپلیکس میں صحت کا خطرہ”
مسرت اللہ جان
پشاور، خیبرپختونخوا (کے پی کے) اسپورٹس کمپلیکس کی ایک واضح نگرانی میں، کھلاڑیوں کو واٹر کولرز کی خراب حالت کی وجہ سے صحت کے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔
زنگ آلود اور نظر انداز کیے گئے واٹر کولر صرف آنکھوں کی تکلیف نہیں ہیں بلکہ ہائیڈریٹ رہنے کے لیے ان پر انحصار کرنے والے بہت سے کھلاڑیوں کے لیے ایک ممکنہ خطرہ ہیں۔
اور یہ زنگ آلود واٹرز کولر مختلف جگہوں پر کھلاڑیوں کیلئے لگائے گئے ہیں جن میں سکواش ، ٹینس ، مارشل آرٹس ، جیم سمیت ٹیبل ٹینس کے ہال کے باہر لگائے گئے ہیں جن کی صفائی کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا
ماہرین کے مطابق ایتھلیٹس کے لیے پینے کا صاف پانی ضروری ہے، جنہیں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے ہائیڈریٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ خراب دیکھ بھال والے آلات سے زنگ اور آلودگی صحت کے سنگین مسائل کا باعث بن سکتی ہے،
بشمول معدے کے مسائل اور انفیکشن۔ کے پی کے اسپورٹس کمپلیکس میں واٹر کولرز کی موجودہ حالت ناقابل قبول ہے اور اس سہولت پر انحصار کرنے والے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
کھلاڑیوں اور کوچز کی جانب سے متعدد شکایات اور خدشات کے باوجود اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ واٹر کولر پر زنگ ایک دیرینہ مسئلہ کی نشاندہی کرتا ہے
جسے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سامان محفوظ اور فعال ہے، باقاعدگی سے دیکھ بھال کی جانچ اور فوری مرمت بہت ضروری ہے، لیکن یہ ضروری نگرانی غائب دکھائی دیتی ہے۔
یہ ضروری ہے کہ کے پی کے اسپورٹس کمپلیکس کے حکام اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری ایکشن لیں۔ زنگ آلود پانی کے کولروں کو صاف کرنا یا تبدیل کرنا اور معمول کی دیکھ بھال کے نظام الاوقات کو نافذ کرنا
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات ہیں کہ کھلاڑیوں کو پینے کے صاف اور محفوظ پانی تک رسائی حاصل ہو۔ کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
کھلاڑیوں کی صحت کے ایسے نازک پہلو کو نظر انداز کرنے سے نہ صرف اسپورٹس کمپلیکس کے معیار کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس کے انتظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس صورتحال کو سدھارنے اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے سہولت کے عزم پر اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں۔