پہلا ٹیسٹ: پاکستانی ٹیم کا اعلان. …
شان مسعود کو بنگلہ دیش کے خلاف شان برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش
(اصغر علی مبارک)
راولپنڈی میں بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے 11 رکنی پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پہلا ٹیسٹ 21 اگست بروز بدھ سے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،
ٹیسٹ سیریز میں شان مسعود کو ملک و قوم کی شان برقرار رکھنے کا چیلنج درپیش ہے۔ پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اپنا ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھنا ہے۔
پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف 13 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 12 جیتے ہیں اور ایک ڈرا ہوا ہے۔ توقع ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کا ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھیں گے۔
بنگلہ دیش جس نے پاکستان کو کبھی کسی ٹیسٹ میں شکست نہیں دی، شان مسعود پہلی بار ہوم سیریز میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔ شان مسعود نے آٹھ ماہ قبل آسٹریلیا میں بطور کپتان ڈیبیو کیا تھا۔ آسٹریلیا نے سیریز کے تینوں ٹیسٹ جیت کر پاکستان کو کلین سویپ کیا۔
پاکستانی ٹیم ; شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق بابر اعظم، خرم شہزاد۔ محمد علی۔ محمد رضوان (وکٹ کیپر) نسیم شاہ۔ پہلے ٹیسٹ کے لیے 11 رکنی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں صائم ایوب سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم چار فاسٹ باؤلرز کے مجموعے کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سویپ شکست کے بعد شان مسعود کو ایک بار پھر کپتانی کا موقع دیا گیا ہے۔
یہ ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کا حصہ ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ کراچی سے راولپنڈی منتقل کر دیا ہے،
اب دونوں ٹیسٹ میچز راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹیسٹ 21 سے 25 اگست تک کھیلا جائے گا۔
جبکہ دوسرا ٹیسٹ 30 اگست سے 3 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔بنگلہ دیش کی قیادت نجم حسین شنٹو کر رہے ہیں جبکہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں مشفق الرحیم، شکیب الحسن، مومن الحق شامل ہیں۔ ،
تیج الاسلام، لٹن کمار داس اور مہدی حسن مرزا۔ توقع ہے کہ شان مسعود اس بار ہوم سیریز میں بطور کپتان اور بلے باز دونوں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے
اور بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے ناقابل شکست ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہوئے ملک و قوم کی شان میں اضافہ کریں گے۔
پنڈی سٹیڈیم میں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی نے دورہ آسٹریلیا میں پہلے 2 ٹیسٹ میچ کھیلے تاہم ہمیں تیسرے میچ میں انہیں آرام دینا پڑا کیونکہ انہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کھیلنی تھی۔
موجودہ اسکواڈ میں 6 انتہائی باصلاحیت پیسر ہیں، جن میں سے ہر ایک ٹیم کو کچھ منفرد پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور سب مل کر کھیل سکتے ہیں۔
اگر ہمیں لگتا ہے کہ اپنے پریمیئر باؤلر کو آرام دینا ضروری ہے تو ان تیز گیند بازوں کی وجہ سے ہم بروقت فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
ہوم سیریز میں مضبوط کارکردگی پاکستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کے فائنل میں پہنچنے کے اپنے امکانات کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔
اسٹار فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 100 وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی باؤلر کے طور پر تاریخ رقم کرنے کے راستے پر ہیں۔
سیریز میں پاکستان کے پیس اٹیک کی قیادت کرنے والے شاہین آفریدی کے پاس اس وقت 24 ٹیسٹ میچوں میں 91 وکٹیں ہیں۔ بالرز کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہونے کے لیے اسے آئندہ میچوں میں صرف 9 وکٹیں درکار ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اب تک 11 گیند باز 100 وکٹوں کا ہندسہ عبور کر چکے ہیں جن میں 3 بھارتی گیند باز روی اشون (174)، جسپریت بمراہ (110) اور رویندرا جدیجا (102) شامل ہیں۔
آسٹریلیا کے چار گیند باز نیتھن لیون (187)، پیٹ کمنز (175)، مچل اسٹارک (147) اور جوش ہیزل ووڈ (109) نے بھی یہ سنگ میل حاصل کیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی سرفہرست ہیں، نسیم شاہ 51 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ ایشیا کپ 2023 میں بھارت کے خلاف انجری کا شکار ہونے والے نسیم شاہ نے آخری بار جولائی 2023 میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔
بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز پاکستانی کپتان شان مسعود اور نائب کپتان سعود شکیل کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 1000 رنز تک پہنچنے کا بھی اہم موقع ہے۔
شان مسعود کو بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا، انہوں نے 18 میچوں میں 985 رنز بنائے۔ نئے تعینات ہونے والے نائب کپتان سعود شکیل بھی اب تک 10 ٹیسٹ میچوں میں 967 رنز بنا چکے ہیں۔