کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینیئر آل راؤنڈر شعیب ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کافی متوازن ہے، امید ہے شائقین کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ وہ کیریبئن پریمیئر لیگ کا حصہ ہیں اور انہیں اندازہ ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم میں اچھے کھلاڑی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں پاکستان کو ہوم ایڈوانٹج ہوگا تاہم مہمان ٹیم سخت مقابلہ دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹوئنٹی میچز کی سیریز یکم ، دو اور تین اپریل کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔کراچی میں طویل عرصے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے، ملک کی معیشت یہاں سے چلتی ہے، یہاں کرکٹ ہونا اچھا اشارہ ہے جس پر کراچی کے لوگوں اور پی سی بی کو مباردکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے کراچی میں کرکٹ کو مِس کیا، لوگوں نے بھی بہت کرکٹ کو مِس کیا، کوشش کریں گے کہ دنیا کو یہ پیغام دیں کہ یہاں کرکٹ ہوسکتی ہے، یہاں کے لوگ بہت پیار کرنے والے ہیں۔شعیب ملک نے کہا کہ پی ایس ایل میں بھی غیر ملکی پلیئرز کراچی میں کھیل کر خوش ہوئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فرنچائز کرکٹ میں وہ دباؤ نہیں ہوتا جو انٹرنیشنل کرکٹ میں ہے، نوجوان کھلاڑیوں میں نکھار آنا کافی معنی رکھتا ہے، بطور سینیئر کوشش کرتا ہوں کہ بہتر سے بہتر اور تسلسل سے پرفارم کروں۔شعیب ملک نے کہا کہ سینیئرز کی ذمہ داری صرف اپنی کارکردگی نہیں ہوتی بلکہ انہیں جونیئرز کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے۔شعیب ملک نے کہا کہ میں خود کو آل راؤنڈر ہی سمجھتا ہوں، اگر ضرورت پڑی تو بولنگ کراؤں گا۔پی ایس ایل سے قومی ٹیم میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ پی ایس ایل کے پلیئرز کی سلیکشن کافی اچھی ہے، فہیم اشرف، فخر زمان اور حسن علی میں وہ جھلک ہے جو ماضی کے اسٹارز میں تھی۔شعیب ملک نے کہا کہ محمد حفیظ کی غیر موجودگی میں وہ اسپن آل راونڈر کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، کیریئر کے اس دور میں اب وہ اپنے بیٹنگ آرڈز کے بارے میں نہیں سوچتے بلکہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ جونیئرز کو گروم کریں۔