سڈنی(سپورٹس لنک رپورٹ) جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران بال ٹیمپرنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے ‘استعفیٰ’ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید اب وہ آسٹریلیا کے لیے مزید نہ کھیلیں۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ ‘سڈنی میں جو واقعہ ہوا، میں اس کی ذمے داری قبول کرتا ہوں، جو کچھ ہوا مجھے اس پر نہایت شرمندگی اور افسوس ہے، شاید میں اب ملک کے لیے نہ کھیل سکوں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے عمل کا ذمے دار ہوں، یہ میرے لیے بڑے کرب کے لمحات ہیں’۔ڈیوڈ وارنر کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں کھیل اور ساتھیوں سے پیار کرتا ہوں، میں نے انہیں دھوکہ دیا ہے’۔پریس کانفرنس کے دوران ڈیوڈ وارنر رو پڑے اور کہا کہ ‘میں اپنے اہلخانہ خاص طور پر بیوی اور بیٹیوں سے معافی مانگتا ہوں’۔یاد رہے کہ آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کرنے پر ڈیوڈ وارنر پر ایک سال اور اسٹیون اسمتھ اور کیمرون بینکروفٹ پر 9 ماہ کی پابندی عائد کی تھی۔ ڈیوڈ وارنر نے جنوبی افریقا سے وطن واپسی کے دوران انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں بھی اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگی تھی۔ڈیوڈ وارنر کا کہنا تھا کہ ‘ٹیمپرنگ اس کھیل پر دھبہ ہے جسے میں بچپن سے بہت چاہتا ہوں اور سمجھ سکتا ہوں کہ میری وجہ سے کھیل اور شائقین کو نقصان پہنچا ہے’۔معطل آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا تھا کہ وہ آئندہ چند روز کے دوران اس حوالے سے کچھ کہیں گے۔آج اپنی پریس کانفرنس کے دوران ڈیوڈ نے آسٹریلوی کرکٹ شائقین کو مخاطب کرکے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ ‘یہ جاننا بہت افسوس ناک ہوگا کہ اب میں (کرکٹ) میدان میں اپنی ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ نہیں اتروں گا’۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایک ایسی حرکت تھی، جس پر مجھے پوری زندگی پچھتاوا رہے گا۔’اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بال ٹیمپرنگ کے اس واقعے کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات نہیں دیئے، تاہم بعدازاں ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے بعد میں بات کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں تمام سوالات کا جوابات مناسب جگہ اور مناسب وقت پر دینےکے لیے مشورہ کر رہا ہوں’۔واضح رہے کہ بال ٹیمپرنگ کیس کے بعد آسٹریلیا کے ہیڈ کوچ ڈیرن لی مین نے بھی جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔