پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن پر فوری طور پر ایڈھاک لگا ئی جائے، محمد اکرم خان

لاہور(سپورٹس رپورٹر) رئیل پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم خان نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی کھیلوں کو تباہی سے بچانے کیلئے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (POA)پر فوری طور پر ایڈھاک لگا ئی جائے، 2004 سے 2019 تک پی او اے کے اکائونٹ کافرانزک آڈٹ کرایا جائے ، پاکستان سپورٹس ٹرسٹ میں سیورریفل اسکیم کے ذریعے اکٹھے ہونے والے 3 ارب 81 کروڑ روپے کا بھی حساب لیا جائے۔

گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رئیل پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم خان نے کہا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اپنے تعین کردہ کردار سے آگے نکل گئی ہے عارف حسن اینڈ کمپنی نے اپنے عہدوں کو طول دینے کیلئے مختلف کھیلوں کی متوازی فیڈریشنز بنائیں اور آج یہ صورتحال ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے متنازعہ صدر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ ) سید عارف حسن گذشتہ 16 برس سے اس عہدے پر براجمان ہیں اور ان سولہ برسوں میں پاکستانی کھیل ترقی کرنے کی بجائے تنزلی کا شکار ہیں جبکہ عارف حسن اینڈ کمپنی نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے آئین میں تبدیلی کرکے صدر مملکت کی پیٹرن چیف اور چاروں صوبوں کے گورنرز کی پیٹرن کی حیثیت کو ختم کر دیا ہے۔

جبکہ الیکٹورل کالج ایسا بنا دیا گیا ہے جس میں 16 آزاد اراکین اپنی مرضی سے رکھ لیے گئے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر کیلئے 75 سال تک کی عمر کی حد متعارف کرا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے متنازعہ صدرلیفیٹنٹ جنرل (ریٹائرڈ) سیدعارف حسن نے ہمیشہ کھیلوں کونچلی سطح سے فروغ دینے کے دعوے کیے لیکن 2004 میں پارلیمنٹ سے منظورکردہ سپورٹس پالیسی پرعملدرآمد نہیں کیا بلکہ ملک بھرمیں مختلف کھیلوں کی جعلی فیڈریشنز بنا کر کھیل اورکھلاڑیوں کا مستقبل تباہی کی راہ پرگامزن گیا ۔

ان جعلی فیڈریشنوں کا قیام پاکستان سپورٹس بورڈ کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔رئیل پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم خان نے پاکستانی کھیلوں کی تباہی و بربادی کا ذمہ دارپارلیمنٹ سے منظور شدہ سپورٹس پالیسی پر عمل درآمد نہ ہونے ،پاکستان سپورٹس بورڈ کی دوغلی پالیسی ، منافقت ،نااہلی اور کرپشن جبکہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ ) سیدعارف حسن اینڈ کمپنی کی کرپشن ‘انسانی سمگلنگ ‘ میرٹ کا قتل عام اور اقتدار کی حوس کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت ملکی کھیلوں کو مکمل تباہی سے بچانا اور انٹرنیشنل سطح پر کھیل کے میدانوں میں پاکستان کا پرچم بلند دیکھنا چاہتی ہے توتحریک انصاف کی حکومت فوری طور پر سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل ’’کمیشن برائے ملکی کھیلوں کی بحالی‘‘ تشکیل دے

جبکہ کھیلوں کی تمام فیڈریشنوں اورایسوسی ایشنوں کو تحلیل کردیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’کمیشن برائے ملکی کھیلوں کی بحالی‘‘ میں سپریم کورٹ کے تین ریٹائرڈ جج شامل ہوں یہ کمیشن سب سے پہلے 2004 میںپارلیمنٹ سے منظور شدہ سپورٹس پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ،تمام متوازی فیڈریشنوں کو ختم کرے اور مختلف کھیلوں کی فیڈریشنوں کے نئے الیکشن اپنی نگرانی میں کروائے ان انتخابات میں جو لوگ فیڈریشنوں کے عہدیدار منتخب ہوں ان کو ووٹ کا اختیار دیا جائے اس کے بعد پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا الیکشن کروایا جائے اور جو لوگ پی او اے کے عہدیدار منتخب ہوں منسٹری آف سپورٹس اور پاکستان سپورٹس بورڈ پی او اے کے عہدیداروں سمیت ملک بھر کی تمام فیڈریشنوں کے عہدیداروں کا ریکارڈ ان کھیلوں کی ایشین اور انٹرنیشنل فیڈریشنوں کو دے جبکہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کو پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے منتخب عہدیداروں کے متعلق آگاہ کیا جائے۔

error: Content is protected !!