کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کی سرزمین آج ایک مرتبہ پھر انٹرنیشنل کرکٹ سیریز کی میزبانی کرنے جارہی ہے جس کے لئے نیشنل اسٹیڈیم میں تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کے لیے دونوں ٹیمیں رات 8 بجے مدمقابل ہوں گی۔ میچ دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین نیشنل اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئے جنہیں شٹل بس سروس کے ذریعے پارکنگ ایریاز سے گراؤنڈ تک لایا جارہا ہے جہاں سے وہ سیکیورٹی چیکنگ کے بعد اسٹیڈیم کے اندر داخل ہورہے ہیں۔ مہمان ویسٹ انڈین ٹیم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اسٹیڈیم پہنچایا گیا جبکہ قومی ٹیم پہلے ہی نیشنل اسٹیڈیم چکی ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیم کا اسکواڈ احمد شہزاد، فخر زمان، بابر اعظم، شعیب ملک، آصف علی، کپتان سرفراز احمد ، حسین طلعت، فہیم اشرف، محمد نواز، شاداب خان، محمد عامر اور حسن علی پر مشتمل ہے۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیسن محمد قیادت کے فرائض انجام دیں گے جنہیں آندرے فلیچر، مارلن سیموئلز، چیڈوک والٹن، سیموئل بدری، کیسرک ولیم، اوڈین سیموئل، دنیش رامدین، رومان پاویل، کیمو پال، ریاد ایمرٹ، اینڈری میکارتھی اور ویراسیمی پرمائل کی خدمات حاصل ہیں۔
شائقین کے لئے ضروری ہدایات
شائقین کرکٹ کو 7 بجے تک اسٹیڈیم پہنچنے کی تاکید کی گئی ہے، اسٹیڈیم کے دروازے سہہ پہر 3 سے 7 بجے تک کھلے رہیں گے۔شائقین کو ٹکٹ کے ساتھ اصل شناختی کارڈ کی کاپی بھی ساتھ لانا ہوگی جب کہ موبائل فون اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت ہوگی تاہم انتظامیہ کی جانب سے پاور بینک لے جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ شائقین کرکٹ کو مختص کردہ پارکنگ ایریاز سے گراؤنڈ کے قریب لے جانے کے لئے خصوصی شٹل سروس چلائی جائے گی۔شائقین کے لیے یونیورسٹی روڈ پر حکیم سعید گراونڈ، اردو یونیورسٹی گراونڈ اور بیت المکرم مسجد کے سامنے اتوار بازار گراونڈز، ڈالمیا روڈ پر غریب نواز فٹبال گراونڈ جب کہ کشمیر روڈ پر کے ایم سی گراونڈ، کے ڈی اے کلب اور چائنا گراونڈ میں بھی پارکنگز بنائی گئی ہیں۔
ٹریفک پلان
دوسری جانب سیریز کے لئے ٹریفک پلان بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق شارع فیصل پر کارساز سے نیشنل اسٹیڈیم جانے والی سڑک عام ٹریفک کے لیے بند ہوگی، شہری ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ کا راستہ اختیار کرسکتے ہیں۔ملینیم مال سے اسٹیڈیم کی جانب جانے والے ڈالمیا روڈ بھی عام ٹریفک کے لئے بند ہوگا، نیپا چورنگی سے پیپلز سیکریٹریٹ چورنگی تک یونیورسٹی روڈ کو بند رکھا جائے گا۔لیاقت آباد دس نمبر سے نیشنل اسٹیڈیم کی جانب جانے والا روڈ بھی ٹریفک کے لئے بند ہوگا، یہاں سے گزرنے والی ٹریفک کو کریم آباد اور عائشہ منزل چورنگی کی جانب بھیجا جائے گا۔
سیکیورٹی پلان
حکام کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف کی سیکورٹی کو پانچ حصار میں تقسیم کیا گیا ہے۔اسٹیڈیم کے بیرونی احاطے کی سکیورٹی پولیس کے پاس ہے اور ایئرپورٹ سے لے کر شارع فیصل اور اسٹیڈیم کے اطراف ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ڈی آئی جی ایسٹ ذوالفقار لاڑک کے مطابق کرکٹ ٹیمز اور آئی سی سی کے سیکیورٹی آفیشل کو اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ حاصل ہے۔کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس کمانڈو اور آر آر ایف تعینات کی جائے گی جب کہ امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے اینٹی رائٹ فورس ریزرو کے طور پر رکھی گئی ہے۔پارکنگ علاقہ اور متبادل راستوں پر عوام الناس کی حفاظت اور رہنمائی کے لیے پولیس کی طرف سے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔سی سی ٹی وی کیمروں اور ہائی ریزولوشن کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جارہی ہے۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی
مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد طویل عرصے تک پاکستان کے میدان عالمی کرکٹ کے لئے بند رہے جس کے بعد پہلی مرتبہ 2015 میں زمبابوے نے پاکستان آکر 6 سالہ پابندی کا خاتمہ کیا۔ستمبر 2017 میں ورلڈ الیون کی ٹیم نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیل کر پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے بند دروازے کھولنے میں اہم کردار ادا کیا۔گزشتہ سال پی ایس ایل کا فائنل اور رواں سال پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل سمیت 3 میچز کے انعقاد نے ایک مرتبہ پھر ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد امید کی جارہی ہے کہ مزید ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گے اور پاکستان کے میدان ایک مرتبہ پھر انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کریں گے۔