ماسکو(سپورٹس لنک رپورٹ) اکیسویں ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کاکوارٹر فائنل مرحلہ کل جمعہ 6جولائی سے شروع ہوگا ۔کوارٹر فائنل میں پہلا جوڑ یوروگوئے اور فرانس میں پڑے گا، یوروگوئے ان تین ٹیموں میں سے ایک ہے جس نے اپنے تینوں گروپ میچز میں کامیابی حاصل کی، اس کا اب تک دفاع کافی بہتر رہا ہے، کپتان ڈیگو گوڈن اس میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں جبکہ اسٹرائیک فورس ایڈنسن کیوانی اور لوئس سواریز پر مشتمل ہے،کیوانی کی فٹنس ٹیم کیلیے تشویش کا باعث ہے، لاسٹ 16 میں پرتگال کو روندنے کے بعد وہ خود بھی لنگڑاتے ہوئے میدان سے باہر آئے تھے جس کا سبب پنڈلی کی تکلیف تھی۔گروپ اسٹیج میں فرانس کی کارکردگی بھی کافی بہتر رہی،اسے کیلیان ایمباپے کی خدمات حاصل ہیں جنھوں نے پری کوارٹر فائنل میں ارجنٹائن کیخلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2گولز سے ٹیم کی 4-3 سے فتح میں حصہ ڈالا تھا۔ اب اس فرنچ سائیڈ کو جمعے کے روز مضبوط یوروگوئین دفاع میں دراڑ ڈالنے کا چیلنج درپیش ہوگا جو ایمباپے کو خاص طور پر کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیگا، فرانس کے اسٹرائیک میں موجود گہرائی اسے فائدہ پہنچا سکتی ہے۔یوروگوئے کی طرح برازیل کا ڈیفنس ریکارڈ بھی کافی بہتر رہا، اب تک چار میچز میں صرف ایک بار ہی اس نے گول کھائے ہیں، آہستہ آہستہ ٹیم نے اپنی پوزیشن کو کافی بہتر بنانے کیساتھ اعتماد بھی بحال کرلیا،اسٹار پلیئر نیمار نے لاسٹ 16 میں ٹورنامنٹ کا اپنا دوسرا گول کیا
سوئٹزرلینڈ کیخلاف1-1 سے برابر میچ کے بعد برازیل نے کوسٹاریکا، سربیا اور میکسیکو سے میچز2-0 کے مارجن سے جیتے، جس کی بدولت ٹیم مسلسل ساتویں مرتبہ کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی جہاں جمعے کو ہی اس کا مقابلہ بیلجیئم سے ہونا ہے، یہ برازیل کیلیے ایک سخت آزمائش ہوگی، پری کوارٹر فائنل میں جاپان کیخلاف 0-2 کے خسارے سے دوچار ہوکر بیلجیئم نے مضبوط کم بیک کرتے ہوئے 3-2 سے فتح سمیٹی تھی۔کوچ روبرٹو مارٹینز کو اب اہم ترین مقابلے کیلیے میدان میں اترنے سے قبل ٹیم فارمیشن کے بارے میں کچھ فیصلے بھی کرنا ہونگے۔ سوئیڈش سائیڈ ابھی تک تو انڈرڈاگ کے اسٹیٹس سے لطف اندوز ہورہی ہے، توقعات کا کم بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھانے والی یہ ٹیم کوالیفائنگ رانڈ میں نیدرلینڈز اور اٹلی کی حسرتیں خاک میں ملا چکی ہے،گروپ اسٹیج میں اس کی وجہ سے دفاعی چیمپئن جرمنی کو آگے بڑھنے کا موقع میسر نہیں آیا۔1994کے بعد سوئیڈن نے پہلی بارکوارٹر فائنل میں جگہ بنائی اور ایک قدم مزید آگے بڑھنے کیلیے پراعتماد ہے،اس کا مقابلہ ہفتے کو انگلینڈ سے ہوگا جس نے کولمبیا کو پنالٹی شوٹ آٹس پر زیر کیا، ٹیم1990 کے بعد پہلا سیمی فائنل کھیلنے کیلیے بھی فیورٹ کا درجہ رکھتی ہے۔کوچ گاریتھ ساتھ گیٹ اور ان کی نوجوان ٹیم کے حوصلے کافی بلند دکھائی دیتے ہیں۔ ہفتے کے روز ہی آخری کوارٹر فائنل میں میزبان روس کا مقابلہ گروپ اسٹیج میں تمام میچز جیتنے والی ٹیم کروشیا سے ہوگا، روسی ٹیم لاسٹ 16 میں اسپین کو پنالٹی شوٹ آٹس پر حیران کرنے کے بعد لاسٹ 8 مرحلے میں پہنچی ہے، اس کے حوصلے بھی کافی بلند اور وہ اب کروشیا کو بھی آٹ کلاس کرنے کے خواب دیکھ رہی ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ناک آٹ مقابلے میں اکثر قسمت کروشین ٹیم سے دغا کرجاتی ہے، لاسٹ 16 میں تو وہ بچ گئی مگر اب کوارٹر فائنل میں دبا موجود ہوگا۔