اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ) نگراں وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ ماہ انڈونیشیا میں ہونے والے 18ویں ایشین گیمز میں پاکستانی دستے کی شرکت کیلئے 12 کروڑ گرانٹ کی تا حال منظوری نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے ایشین گیمز میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے خدشات پیدا ہونے لگے ہیں ۔ 18 اگست سے 2 ستمبر تک انڈونیشیا میں منعقد ہونیوالے ایونٹ میں پاکستان کے تین سو سے زائد کھلاڑیوں اور آفیشلز پر مشتمل د ستہ حصہ لے گا۔ پاکستانی دستے کے رہا ئشی اور دیگر چارجز کے حوالے سے ایشین گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن کو دی جانیوالی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں چند روز باقی رہ گئے ہیں جن کی مد میں پی او اے نے ایشین گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کو 2 لاکھ70 ہزار ڈالرز رہائش اور 30 ہزار امریکی ڈالرز ڈمیج چارجز کی مد میں ادا کرنے ہیں ۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ترجمان اعظم ڈار نے بتایا ہے کہ قومی دستے پر اٹھنے والے اخراجات کی سمری اسپورٹس بورڈ کو بھیج دی ہے اسے منظوری ملتے ہی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کوادائیگی کر دی جائے گی۔