لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان ہاکی ٹیم کے مائی ناز فل بیک اولمپئین دانش کلیم نے کہا ہے کہ پاکستا ہاکی فیڈریشن اپنی پے در پے ناکامیوں سے گھبرا کر اب الزام تراشی کی سیایست پر اتر آئی ہے. انہوں نے کہا کہ فیڈریشن ارباب اختیار خواب غفلت سے بیدار ہوں اور ہوش کے ناخن لیں، چوہدری اختر رسول اور رانا مجاہد کے دور میں پاکستان عالمی درجہ بندی میں ساتویں پوزیشن پر تھا اور اس دور میں ہم ایشئین چیمپئین میڈل لے کر آئے جبکہ چیمپئینز ٹرافی سمیت کئی بڑے ٹورنامنٹ میں وکٹری سٹینڈ پر رہے جبکہ پچھلے 3 سال میں ماسوائے باتوں کے کو عملی کام نہیں کیا گیا. انہوں نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کے بوٹ پالش کرنے والے ناصر علی سے پوچھتا ہوں کہ حالیہ چیمپئینز ٹرافی میں ہم 6 ٹیموں میں سے آخری پوزیشن پر آئے تو اسوقت آپکے دل میں ہاکی فیڈریشن کی محبت کیوں نہیں جاگی تھی؟ انہوں نے کہا کہ ناصر علی کو چنگ کی الف بے بھی نہیں جانتے، مجھے بتائیں کہ انکا کو کونسا کوچنگ کلب ہے اور وہ کہاں کوچنگ کرتے ہیں؟ انہوں نے آج تک اپنی کوچنگ سے پاکستان ہاکی کو کیا فائدہ دیا بلکہ وومن ہاکی میں اپنی حرکات کی بنا پرالٹا قومی کھیل کی بدنامی کا باعث بنے.
اولمپئین دانش کلیم نے کہا کہ بخوبی جانتا ہوں کہ ناصر علی کس کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں، انکا کردار بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانے سے بڑھ کر کچھ نہیں، انہوں نے کہا کہ 2006 میں ناصر علی کو وومن ہاکی ٹیم کی کوچنگ سے کن وجوہات کی بناء پر نکالا گیا اس معاملہ کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جانا چاہیئے. انہوں نے کہا کہ اختر رسول اور رانا مجاہد کے دور میں ہاکی کی ترقی کو تنزلی کہنے والے ہوش کے ناخن لیں اور ہاکی فیڈریشن کے بوٹ پالشیئے بتائیں کہ آج ہاکی فیڈریشن کی کارکردگی کیا ہے؟ پاکستان کی عالمی رینکنگ کیا ہے؟ ان تین سالوں میں ہم کتنے میڈلز لے کر آئے؟
اولمپئین دانش کلیم نے کہا کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن کی کاکردگی پچھلے تین سال میں صفر رہی اور موجودہ مینجمنٹ ہاکی میں حکمت عملی متعارف کرانے کی بجائے بیرون ملک دوروں اور اقرباء پروری پر مرکوز رہی جسکی وجہ سے قومی کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا. انہوں نے کہا کہ موجودہ کارکردگی پر پی ایچ ایف کو شرم آنی جاہیئے اور مستعفی ہوجائیں اس سے قبل کہ انکو فیڈریشن سے زبردستی اٹھا کر باہر پھینک دیا جائے