گوجرانوالہ(سپورٹس لنک رپورٹ)سپورٹس کمپلیکس نارووال میں 15کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے پاکستان سپورٹس بورڈ کے سابق ڈی جی ، ایس ڈی او اور ٹھیکیدار کا 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا ۔ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر نے سپورٹس بورڈ کے سابق ڈی جی محمد اختر نواز ، ایس ڈی او سرفراز رسول اور ٹھیکیدار محمد احمد کو ہتھکڑیاں لگا کر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عظیم بٹ کی عدالت میں پیش کیا اور ملزموں سے رقم کی برآمدگی ، پراجیکٹ میں شامل دیگر جعلی کوٹیشن بارے تفتیش کے لئے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی ۔ مجسٹریٹ کے استفسار پر تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ تین ارب مالیت کے سپورٹس کمپلیکس کے منصوبہ میں تعیناتی کے دوران ڈی جی سپورٹس بورڈ ایس ڈی او اور ٹھیکیدار کے ساتھ ملکرنان شیڈول آئٹمز میں کروڑوں کے ویری فکیشن آرڈر جاری کرتا تھا ۔
عدالت کے استفسار پر ا ختر نواز نے بتایا کہ انہوں نے ایک پائی کی کرپشن نہیں کی ، نارووال سپورٹس کمپلیکس ایک بہترین منصوبہ تھا جس کی تعمیر پر انہیں فخر ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ تعمیراتی کام کے دوران سابق وزیر داخلہ احسن اقبال بھی منصوبہ کی تعمیر میں دلچسپی لیتے اور معاملات کی مانیٹرنگ کرتے تھے ۔ ٹھیکیدار ملزم محمد احمد نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ جو کچھ بتایا جا رہا ہے حقیقت اسکے برعکس ہے ، ان تینوں کا کوئی قصور نہیں ۔ عدالت نے تینوں ملزموں کو 10 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ۔مجسٹریٹ نے ملزموں کے جسمانی ریمانڈ کے حکم نامہ کی کاپی سیشن جج کو بھجوانے کا بھی حکم دیا ۔