دبئی (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کے سدابہار ہیرو اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی اور ہندوستان کے جارحانہ مزاج اوپنگ بلے باز وریندر سہواگ اپنے پرستاروں کو تفریح فراہم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ایسا ہی ایک موقع انہیں گزشتہ دنوں ملا جب دبئی کے ہوٹل میں ایک پروگرام کے دوران انہوں نے اپنے مداحوں کو باتوں اور یادداشتوں سے محظوظ کیا۔ اس موقع پر ہال کرکٹ پرستاروں سے کچھا کھچ بھرا ہوا تھا۔ دنیائے کرکٹ کے یہ دو عظیم کھلاڑی ٹی 10 لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے آئیکون بھی ہیں ۔ اس موقع پر ان کھلاڑیوں نے اپنے پرستاروں کے سوالات کے جوابات دیئے۔ اس دوران کرکٹ پرستاروں کو پاک ہند سیریز کی آف فیلڈ ایسی باتوں کا پتہ چلا جس سے وہ اب تک ناواقف تھے۔ دونوں نے پرمزاح اور ہلکی پھلکے انداز میں جوابات دیئے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایشیا کی دو بڑی حریف ٹیموں کے دو عظیم کرکٹر کس طرح ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔جب دونوں سے پوچھا گیا کہ وہ پہلی بار کب آمنے سامنے آئے تو وریندر سہواگ نے کہاکہ پاکستان کے خلاف میری پہلی سیریز میں ٹیم کا ہرکھلاڑی آفریدی سے متعلق بات کرتا تھا بالکل ایسے ہی جیسے پاکستانی ٹیم میں ہمارے کھلاڑی ٹنڈولکر موضوع بحث ہوتے تھے ایسے ہی شاہد آفریدی ہماری ٹیم میں موضوع بحث رہے ہیں۔ آفریدی نے اپنی یادداشت تازہ کرتے ہوئے کہاکہ سہواگ سے پہلا ٹاکرا ہمیشہ یاد رہا‘ سہواگ نے اپنا ڈیبیو پاکستان کے خلاف کیا اور مجھے وہ میچ یاد ہے جس میں وہ فوری آؤٹ ہوگئے تھے اس کے بعد میں ان کے بیٹنگ ہمیشہ دیکھتا اور لطف اندوز ہوتا کیونکہ مجھے ہر وہ کھلاڑی پسند ہے جو جارحانہ مزاج رکھتا ہو اور خاص طور پر اوپنگ بلے باز کو جو بالر کی دھلائی کرے سہواگ کے بعد میں نے کسی اور اوپنگ بلے باز کو اس طرح جارحانہ انداز سے بیٹنگ کرتے نہیں دیکھا۔
پاک ہند کرکٹ سیریز کے سب سے دلچسپ لمحات سے متعلق سوال کے جواب پر شاہد آفریدی نے کہا کہ پاک ہند تعلقات کے لئے کھیل خاص طور پر کرکٹ دونوں ممالک کیلئے ضروری ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے باسی کرکٹ کے دیوانے ہیں اور ایک دوسرے کے کھلاڑیوں کو پسند کرتے ہیں‘ مجھے پختہ یقین ہے کہ دونوں ممالک کے کرکٹ کے رشتے جلد بحال ہوں گے۔ پروگرام کے دوران جب آفریدی کو اپنے یادگار لمحات یاد کرنے میں دشواری ہوئی تو سہواگ نے انہیں کانپور کی سینچری یاد کرائی جس پر آفریدی نے کہا کہ وہ ایک یادگار اننگز تھی‘ پاکستان کے اس عظیم بلے باز نے اس میچ میں 102 رنز محض 46 گیندوں پر بنائے تھے جس میں 9 چھکے اور 10 چوکے بھی شامل تھے۔ اس موقع پر وریندرسہواگ نے پاک ہند کرکٹ سیریز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر ہندوستانی اور پاکستانی اس سیریز کو دیکھنے کا خواہش مند ہے اور ہم کرکٹر بھی یہ میچز دیکھنے کے متمنی ہیں‘ امید ہے دونوں ممالک کی حکومتیں اس مسئلے پر بات کریں گی اور سیریز بحال ہوگی‘ میری پاکستان کے ساتھ کئی یادیں وابستہ ہیں جس میں ملتان ٹیسٹ کی ٹرپل سینچری‘ لاہور ٹیسٹ کی ڈبل سینچری اور کوچی ون ڈے کی سینچری خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ پاک ہند سیریز کے دوران کھلاڑی ایک دوسرے کے ساتھ انجوائے کرتے ہیں‘ سہواگ نے کہا کہ ہم ہرموضوع پر بات کرتے ہیں‘ ساتھ کھاتے پیتے اور گھومتے ہیں اس سے ہم سب پر دباؤ کم ہوتا ہے۔ شاہد آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے انڈین ٹیم کو اپنے گھر کھانے پر مدعو کیا تھا تو نان ویجیٹرین ڈشیز کے لئے الگ میز مختص کی تھی کیونکہ کھلاڑیوں کی اکثریت گوشت کھانا پسند نہیں کرتی۔ ٹی 10 لیگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سہواگ نے کہا کہ انہیں ٹی 10 لیگ کی سپورٹ نہ کرنے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔ یہ وہ مقام ہے جہاں ہرطرف کرکٹ ہے‘ دنیا میں ہرجگہ کرکٹ لیگ ہورہی ہیں‘ ٹی10 تو وہ فارمیٹ ہے جو اولمپکس میں استعمال ہوسکتا ہے اور ممکن ہے کہ ایک دن آئی سی سی اس فارمیٹ کو اولمپکس کمیٹی کے سامنے رکھ دے۔