لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی نے اپنی ہی قائم کردہ کر کٹ کمیٹی کے قیام کے چوتھے ہی روزعملی طور پر اس پرعدم اعتماد کا کر دیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے چہیتے احسان مانی کی جانب سے اپنی ہی قائم کردہ کر کٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان پر عدم اعتماد کا اظہار اس وقت سامنے آیا جب محسن حسن خان نے اپنے ایک بیان میں سرفراز احمد کی گذشتہ دنوں کی پرفارمنس خص طور پر ٹیست کر کٹ میں پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ ٹیسٹ کر کٹ کی کپتانی چھوڑ دیں۔ محسن حسن خان کے الفاظ تھے کہ سرفراز احمد پر ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے سبب اضافی دباؤ ہے، میں کرکٹ کمیٹی میٹنگ میں سفارش کروں گا کہ انہیں کچھ آرام دیتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کسی اور سینئر کھلاڑی کو دے دی جائے۔محسن حسن خان کا یہ بیان سامنے آنا تھا کہ سات پردوں میں چھپے ہوئے احسان مانی اچانک سامنے آگئے اور انہوں نے بیان داغ ڈالا کی مجھے سرفراز احمد کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ انکا کہنا تھا کہ احسان مانی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سرفراز احمد سے کپتانی لینے کا نہیں سوچ رہا، سرفراز پاکستان ٹیم کے کپتان ہیں اور کسی کو بھی اس پر کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے، اس وقت کوئی اور دوسرا قیادت کی ذمہ داری کے لیے زیر غور نہیں ہے، سرفراز احمد کو بورڈ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ احسان مانی نے امید ظاہر کی کہ سرفراز کی قیادت میں پاکستان ٹیم کامیابیاں حاصل کرتی رہے گی۔کر کٹ کمیٹی کے قیام اور اسکے سربراہ کی تقرری کے تیسرے ہی روز سامنے آنے والی اس کنٹرو ورسی سے یہ بات سامنے آگئی ہےکہ مسٹر احسان مانی کی جانب سے قائم کی جانے والی نام نہاد کرکٹ کمیٹی صرف ایک دیکھاوا ہے اور وہ وزیر اعظم عمران خان کوصرف یہ تاثر دینا چاہتے تھے کہ انکے لاڈلے انہیں بھی پیارے ہیں،مگر حقیقت میں وہ اس کمیٹی اور اس کے ممبران کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دیتے